سندھ حکومت نے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے غربت کے خاتمے کی نئی حکمت عملی کے تحت ضلع سجاول کے علاقے چوہر جمالی میں پہلا گروتھ سینٹر قائم کیا ہے۔
چوہر جمالی کی بیس ہزار آبادی اور اس کے قرب و جوار کے تمام پسماندہ گاوں جلد ہی تعلیم ،صحت،معیاری سڑکوں،پینے کے پانی ،کاروبار کے بہتر مواقع اور دیگر سہولیات سے مستفید ہوں گے۔
چوہر جمالی میں ایک کمرے پر مشتمل تین سکول ہیں جہاں معیاری تعلیم کا تصور ممکن ہی نہیں۔ جہاں اساتذہ بچوں پر توجہ دے پاتے ہیں نہ بچے تعلیم پر ، اسے مدنظر رکھتے ہوئے زونل گروتھ سینٹر میں کیمپس سکول کے قیام کا عمل جاری ہے جہاں ایک ہزار لڑکے اور لڑکیاں چھٹی سے دسویں جماعت تک سند یافتہ اساتذہ سے معیاری تعلیم حاصل کرسکیں گے۔
سکول میں سائنس ،کمپیوٹر لیب اور لائبریری کی سہولت بھی ہوگی،یہ سکول خاص طور پران لڑکیوں کے لئے فائدہ مند ہوں گے جن کے والدین سیکنڈری سکول نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تعلیم چھڑوا دیتے تھے۔
صحت کی سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے رورل ہیلتھ سینٹر کو ہسپتال کا درجہ دے کر تمام صحت کی سہولیات سے آراستہ کیا جارہا ہے۔ جس سے علاقے میں زچگی سے ہونے والی اموات میں کمی آئے گی۔
ہسپتال میں علاج کے دیگر شعبے بھی قائم کئے جارہے ہیں۔ طبی عملے کے لئے رہائشگاہیں بھی تیار کی جارہی ہیں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی میں ان کی دستیابی یقینی بنائی جاسکے۔
چوہرجمالی میں چاول کی بارہ ملیں ہیں اور آٹھ سو دکانیں ہیں لیکن انفراسڑکچر کا فقدان ہے جس کےلئے جامع پی سی ون تیار کیا گیا ہے جس سے لوگوں کو کاروباری موقع میسر آئیں گے۔
چوہر جمالی سے ملحقہ علاقوں تک جانے والی سڑکیں بھی 18 فٹ تک چوڑی کی جارہی ہیں جس سے ہسپتال ،سکول اور کاروباری مراکز تک پہنچنے میں آسانی کے ساتھ وقت اور پیسوں کی بچت ہوگی۔
نکاسی آب اور پینے کا پانی چوہر جمالی کے بڑے مسائل میں شامل ہے۔ گروتھ سینٹر میں ان مسائل کے تدارک کے لئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔