وزیراعظم عوام کے نمائندوں کا سامنا نہیں کرسکتے، خواجہ آصف

خواجہ آصف کو رقم منتقل کرنے والے بھی شامل تفتیش

اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سینیر اراکین اسمبلی نےایوان کے باہر میڈیا ٹاک میں حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔  سابق وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا گزشتہ روز  بجلی کی قیمت میں پونے دوروپے فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا ہے۔اندازہ لگایا جاسکتا ہے حکومت ساڑھے چار سال کیسے گزارے گی ،وزیراعظم عوام کے نمائندوں کا سامنا نہیں کرسکتے  ۔ ان کے لوگ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں، ہم اس ایوان اور سسٹم کو بچانا چاہتے ہیں اور چلانا بھی چاہتے ہیں لیکن حکومت کی کوئی نیت نہیں ہے۔

’ ہم اس ایوان اور سسٹم کو بچانا چاہتے ہیں،خواجہ آصف‘

خواجہ آصف نے کہا مشرف جیسے آمر کے دور میں بھی جاوید ہاشمی کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے تھے،اگر سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوتےہیں تویہ کوئی احسان نہیں ہے ۔ وزیراعظم کی انا ہمالیہ سے بھی اونچی ہے،وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ہر مسئلےکی وجہ گزشتہ حکومت پر ڈال دیں،وزیراعظم نے اپنے ارکان کو کہا اتنا جھوٹ بولو کہ عوام کو سچ نظر آئے، ہمارے پاس اور ان کے پاس جو اختیارات ہیں وہ عوام کی دین ہے۔

عمران خان کی حکومت کی عمارت صرف جھوٹ پر کھڑی ہے، عوام ان کو بتائے گی کہ ان کی کیا اوقات ہے، گرمیاں بھی آنے والی ہیں بجٹ بھی آنے والا ہے، ۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر کہا کہ بغیر کسی وجہ کے اپوزیشن رہنماوَں کو گرفتار کیا جار ہاہے،بلاوجہ گرفتاریوں پر احتجاج کریں گے ،سعد رفیق کے ساتھ جو رویہ اختیا ر کیاگیا سب کے سامنے ہے۔پروڈکشن آرڈر جاری کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔رولز میں اسپیکر کو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار دیا ہے۔اسپیکر کو خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے چاہئیں۔

شاہد خاقان نے کہا  آغا سراج درانی  کو گرفتار کرلیا گیا۔ یہ آغا سراج کا ذاتی نہیں اسپیکر کے عہدے کا معاملہ ہے۔ اسپیکر کی بغیر ثبوتوں کے گرفتاری نامناسب ہے۔  شاہد خاقان نے کہا آپ نے الزام لگانا ہے تو تفتیش کریں اس پر کسی کو اعتراض نہیں،عوام کو معلوم ہونا چاہیے یہ حکومت معاشی طور پر ظلم کررہی ہے، ایوان میں مہنگائی کے معاملات پر بات کرنے کا موقع نہیں مل رہا۔ گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، اسپیکر صاحب موقع پاتے ہی اجلاس ملتوی کر دیتے ہیں۔

’ ایوان میں مہنگائی کے معاملات پر بات کرنے کا موقع نہیں مل رہا،شاہد خاقان‘

احسن اقبال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عوام مہنگائی کے طوفان سے پریشان ہیں ۔نئے پاکستان کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا گیا،آپ نے تو سودا بیچا تھا قوم مجھ پر اعتبار کرتی ہے میں چندے اکٹھے کرتا ہوں۔قوم ایک دیانت دار وزیراعظم کو دیکھ کر ٹیکسوں کی بارش کردے گی حکومت کے بڑے بڑے دعوے کہاں ہیں؟ حکومت کوعوام پرمسلط کیاگیاہے۔ قوم کوجنت کاوعدہ کرکےجہنم میں دھکیل دیاگیا۔

’نئے پاکستان کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا گیا،احسن اقبال‘

اپوزیشن جماعتیں ڈھائی کروڑ سےزیادہ ووٹ لےکرآئی ہیں۔100ارب روپےخسارہ کیسےبڑھ گیا؟حکومت گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے،بلوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کریں گے،آج کہتے ہیں 200 ارب ڈالر نہیں 200 عرب آنے تھے جو آکر چلے گئے ۔موصوف کہتے تھے بیرون ملک سے 200 ارب ڈالر آئیں گے۔حکومت کو پاکستان کی معیشت سے کھیلنےکی اجازت نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں