ملتان: سینئر سیاستدان اور مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کے لیے مشکلات بڑھا دی گئی ہیں، میں گیارہ حلقوں سے قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوا ہوں، سیاست کو قومی فریضہ سمجھتا ہوں، میں نے پوری زندگی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔
ملتان میں قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں پارٹی پالیسی کے تحت انتخابات سے دستبردار ہوا ہوں، مجھے اب مسلم لیگ نون کے امیدواروں کو سپورٹ کرنا ہے، ملتان کے جلسہ عام میں نواز شریف سے کہہ دیا تھا کہ میں الیکشن لڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کیونکہ پارٹی پہلے ہی مشکلات میں ہے اور میں انہیں بڑھانا نہیں چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بعد پارٹی میں میری سب سے زیادہ قربانیاں ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ میرے دامن پر کوئی داغ نہیں ، میں نے صرف دو پارٹیوں میں کام کیا لیکن مسلم لیگ میرے دل سے کبھی دور نہیں گئی، میں نے سیٹ کے لیے پہلے بھی درخواست نہیں دی تھی نہ اب دی، اگر پارٹی مناسب سمجھے گی تو مجھے موقع دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مشکل وقت میں پارٹی نہیں چھوڑتا، کبھی عمران خان کی مخالفت نہیں کی لیکن پہلے بھی کہا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ عمران خان خود اپنے دشمن ہیں، وہ اپنی تنظیم بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتے، عمران خان سے مجھے صرف یہ اختلاف تھا کہ آپ کسی کا مہرا نہ بنیں۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ بینکوں سے قرضے لیے نہ آف شور کمپنیاں بنائیں، آباؤ اجداد نے جو جائیداد چھوڑی تھی وہ آدھی سے بھی کم رہ گئی ہے، پچاس سال سے سیاست کر رہا ہوں مگر مجھ پر کوئی الزام نہیں، کوئی ایف آئی اے ہے نہ ایف بی آر کا معاملہ۔
انہوں نے کہا کہ میں مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کے مقابلے میں قائد حزب اختلاف رہا، محترمہ بے نظیر بھٹو سے بھی کہتا تھا کہ آپ این ار او کی گولی نہ نگلیں، اگر آپ کو اقتدار مل بھی گیا تو ٹوٹا پھوٹا ملے گا، بی بی کو کہا اور اپنی کتاب میں بھی لکھا کہ آپ زندہ نہیں رہیں گی۔