26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے نام بھجوانے کا کل منگل کو آخری روز ہے۔ چیف جسٹس کی تقرری تین دن قبل ہو گی۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد صدر مملکت کی جانب سے دستخط کردئیے گئے جس کے بعد یہ ترامیم باقاعدہ آئین کا حصہ بن گئی ہیں۔
آئینی ترمیم، یکم جنوری 2028 تک سود کے خاتمے کی شق متفقہ طور پر منظور
موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 22 اکتوبر رات 12 بجے تک تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کے پابند ہیں۔ چیف جسٹس آئین کے آرٹیکل 175 ایکی ذیلی شق 3 کے تحت 3 سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے اور پارلیمانی کمیٹی تین ججز میں سے ایک جج کا تقرر کرے گی۔
26 آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سینئر ترین جج چیف جسٹس کے لیے آٹو میٹک چوائس نہیں ہو گا بلکہ چیف جسٹس کا انتخاب 3 سینئر ججز میں سے کیا جائے گا۔
آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ ، بی این پی مینگل کے 2 سینیٹرز سے استعفے طلب
نئی ترمیم کے تحت چیف جسٹس کے نام کا فیصلہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی 2 تہائی اکثریت سے کرے گی، کمیٹی وزیراعظم کو چیف جسٹس کا نام بھیجے گی جس کے بعد وزیراعظم اب صدر مملکت کو منظوری کے لیے نام بھیجیں گے۔ 3 سینئر ججز میں سے کسی جج کے انکارکی صورت میں اگلے سینئرترین جج کا نام زیرغورلایا جائے گا۔