ٹائٹن آبدوز کے مسافروں کے آخری لمحات کیسے گزرے؟ تفصیلات سامنے آگئیں


ٹائٹن آبدوز میں جاں بحق شہزادہ داؤد کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ٹائٹن آبدوز میں سوار پانچ مسافروں نے ممکنہ طور پر اپنے آخری لمحات مکمل اندھیرے میں موسیقی سننے اور سمندر کی گہرائی میں موجود سمندری مخلوق کو دیکھنے میں گزارے ہونگے۔

کینیڈا، حادثے کا شکار ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے ملبے کیساتھ ممکنہ انسانی باقیات برآمد

العربیہ اردو کے مطابق کرسٹین داؤد، شہزادہ داؤد کی اہلیہ اور آبدوز پر سوار سلیمان کی والدہ نے اس سفر کی لیے کی جانے والی تیاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس سفر کا اہتمام کرنے والی کمپنی نے مسافروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ موٹے موزے اور ٹوپی پہنیں تاکہ گہرائی میں سردی سے بچا جا سکے اور کافی سے اجتناب کرتے ہوئے مخصوص خوراک استعمال کریں۔

مسافروں سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اپنے فون پر اپنی پسندیدہ موسیقی ڈاؤن لوڈ کریں جسے وہ دوران سفر بلوٹوتھ اسپیکر کے ذریعے سن سکیں۔

ٹائٹن آبدوز کی زیر سمندر جانے سے پہلے آخری ویڈیو منظر عام پر آگئی

کرسٹین داؤد نے بتایا کہ انہیں اوشین گیٹ فلائٹ سوٹ، واٹر پروف ٹراؤزر، نارنجی رنگ کی واٹر پروف جیکٹ، اسٹیل کے جوتے، لائف جیکٹس اور ہیلمٹ بھی دیے گئے ۔

اوشین جیٹ ایکسپیڈیشنز کے بانی اور سی ای او اسٹاکٹن رش نے انہیں مطلع کیا تھا کہ لینڈنگ بالکل تاریکی میں ہوگی کیونکہ جب وہ سمندر کی تہہ تک پہنچیں گے تو بیٹری کی طاقت بچانے کے لیے ہیڈلائٹس بند ہوں گی۔

لاپتہ آبدوز کی تلاش جاری، ٹائی ٹینک کے قریب سے ملبہ برآمد

تاہم انہیں بتایا گیا کہ وہ مکمل تاریکی سے پہلے سمندری بایولومینسینٹ مخلوقات کو دیکھ پائیں گے۔

کرسٹین داؤد نے کہا کہ ان کے شوہر بہت متجسس شخصیت تھے اور وہ اس تفریحی سفر کے لیے “چھوٹے بچے کی طرح” پر جوش تھے۔

کرسٹین داؤد نے کہا کہ وہ جہاز میں سوار افراد کی پیشہ ورانہ مہارت سے بہت متاثر ہوئیں۔ کمپنی کی طرف سے عملے کو دی گئی بریفنگ سے ظاہر ہوتا تھا کہ یہ “اچھی طرح تیاری والا آپریشن” تھا۔


متعلقہ خبریں