آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ الیکشن کے بعد آنے والی حکومت کرے گی، اسحاق ڈار

Ishaq Dar

اسحاق ڈار اس وقت کہاں ہیں؟ افواہوں کا ڈراپ سین


وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جو بجٹ آئی ایم ایف کو دکھایا یہ نمبرز اس سے ذرا بہتر ہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی یقین دہانی پر مجھے نمبرز شئیر کرنے کی ہدایت کی۔

میں نہیں سمجھتا آئی ایم ایف کو بجٹ پر کوئی تحفظات ہونے چاہئیں ،کرنٹ اکاونٹ خسارہ جون کے آخر تک4ارب ڈالر رہنے کی توقع ہے۔

بجٹ میں 200 ارب کے اضافی ٹیکسز عائد

بجٹ ٹیکس فری ہے، کوشش کی گئی ہے کہ بجٹ میں ریلیف دیاجائے،آئی ایم ایف کو مزید تفصیلات دینے کی ضرورت پڑی تو فراہم کردیں گے۔

میں نے کہا تھا کہ ڈالر 200روپے سے کم ہونا چاہیے ،آج بھی ڈالر کی اصل شرح 245روپے سے زیادہ نہیں۔

ہم نے4ارب ڈالر کی فنانسنگ کا انتظام کر لیا مگر آئی ایم ایف6ارب ڈالر چاہتا ہے،آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ ہے۔

ٹیٹرا پیک دودھ،پیکٹ کی دہی،ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگے

ہمیں ڈیفالٹ سے بچنا تھا اور ہم نے تمام ادائیگیاں وقت پر کیں،ستمبر کے بعد بھی آئی ایم ایف کے بغیر ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں۔

ری امیجننگ والے پاکستان کو ڈرانا بند کریں ،آئی ایم ایف پروگرام نہ بھی ہوتا تو بھی پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا۔

ہم نے تمام شرائط پوری کی ہیں ، آئی ایم ایف کو حکومت پر اعتماد ہونا چاہیے ،آئی ایم ایف نے کہا ہم آپ کو سعودی عرب اور یو اے ای کے پاس لے چلتے ہیں۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کو چھوٹی انڈسٹری کا درجہ دے دیا گیا

ہم نے کہاکہ آپ کو ہمارا ہاتھ پکڑ کر کہیں لے کے جانے کی ضرورت نہیں،آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ الیکشن کے بعد آنے والی حکومت کرے گی۔

جو ہو رہا ہے وہ نہیں ہونا چاہیے مگر ہم ملک کی خاطر صبر کئے ہوئے ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں