بجٹ خسارہ ایک ٹریلین روپے ہو جانے کا اندیشہ


پاکستان کے زیادہ اخراجات تین معاملات قرضوں کی ادائیگی، دفاع اور ترقیاتی کاموں کے اطراف گردش کریں گے، آئندہ مالی سال قرضے اتارنے کی مد میں سب سے بڑے اخراجات پورے کرنے کے لیے وفاقی وصولیاں ناکافی ہوں گی جس کے نتیجے میں بجٹ خسارہ ایک ٹریلین روپے ہو جانے کا اندیشہ ہے۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجٹ اسٹرٹیجی پیپر جسے پاکستان فنانشل مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ہر مالی سال کے لیے 15 اپریل تک پارلیمنٹ سے منظور ہو جانا چاہیے لیکن یہ ابھی تک کابینہ سے منظورنہیں ہو سکا ہے۔

وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

رپورٹ کے مطابق اگر ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں آئندہ بجٹ میں ہدف کے مطابق 9.2 ٹریلین روپے ہو جاتی ہیں تو این ایف سی ایوارڈ میں اپنے حصے کی بنیاد پر 57.5 فیصد صوبوں کو فراہم کیا جا سکے گا جس سے مجموعی وفاقی وصولیاں 4 ٹریلین اور صوبوں کا حصہ 5.2 ٹریلین روپے ہو جائے گا۔

اس طرح آئندہ بجٹ سے مجموعی ریونیو کا حجم 6.5 ٹریلین روپے کے قریب ہو جائے گا،آئندہ بجٹ میں قرضے اتارنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی پالیسی ریٹ 21 فیصدکی روشنی میں مطلوبہ رقم کا تخمینہ 7.5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے، اس طرح ایک ٹریلین روپے بجٹ خسارے کا اندیشہ ہے۔


متعلقہ خبریں