جان سے مارنے کی ملنے والی دھمکیوں نے ذہنی صحت متاثر کی، صادق خان

جان سے مارنے کی ملنے والی دھمکیوں نے ذہنی صحت متاثر کی، صادق خان

لندن: برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے انکشاف کیا ہے کہ  جان سے مارنے کی ملنے والی دھمکیوں نے ان کی ذہنی صحت کو متاثر کیا ہے۔

چلنا ہے تو لندن چلیے! لیکن کیوں ؟

ممتاز برطانوی اخبار گارڈین کو ایک تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا وہ اس وقت قتل کی ملنے والی دھمکیوں کے اثرت سے نمٹ رہے ہیں۔

دوران انٹرویو جب ان سے استفسار کیا گیا کہ کیا ان کو پوسٹ ٹرامیٹک سٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) یا ذہنی صحت پر صدمے کے اثرات کا سامان ہے؟ تو انہوں نے اعتراف کیا کہ اس میں کوئی شک نہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کا ایک بہترین دوست ڈاکٹر ہے جس سے وہ اس پر بات چیت کرتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں صادق خان نے کہا کورونا وائرس کی وبا کے اثرات کی وجہ سے میں نے اپنی جاذبیت کھو دی تھی، زندہ دل نہیں رہا تھا اور اپنی ٹیم کو بھی متاثر نہیں کر پا رہا تھا۔

برطانیہ: پولیس نے لیور پول کے میئر کو گرفتار کر لیا

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کے دوران انہوں نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ بہت وقت گزارا جس نے ان کی ذہنی صحت پر اثرات بھی مرتب کیے اور پھر میں نے پی ٹی ایس ڈی کو سمجھنے کے لیے مدد بھی حاصل کی۔ انہوں نے کہا اگر خیال نہ رکھا جائے تو ذہنی صحت بہت نازک معاملہ ہے اور مجھے اس کے بارے میں بات کرنے سے  گھبرانا نہیں چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جس چیز سے گزر رہے ہیں، اس کا موازنہ ان سے نہیں کر رہے ہیں جن سے دیگر لوگ گزر رہے ہیں۔

صادق خان نے انٹرویو کے دوران کہا  مناسب قیمت پر گھر نہ ملنے کی وجہ سے ان کی بیٹیاں اب بھی ان کے ساتھ رہ رہی ہیں، اگر میں آپ سے 20 سال پہلے بات کرتا تو کہتا مجھے کلینرز اور بس ڈرائیوروں کے لندن میں نہ رہنے پر فکر ہے لیکن اب تو نرسیں، ڈاکٹر اور اساتذہ بھی لندن میں مناسب قیمت پر گھر نہ ملنے کی وجہ سے رہ نہیں پا رہے ہیں، میرے بچے تعلیم مکمل کر چکے ہیں لیکن وہ میرے گھر میں رہ رہے ہیں۔

میئر صادق خان نے امریکی صدر کو فاشسٹ قرار دے دیا

پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے کہا جب وہ 24 سال کے تھے تو اپنا مکان خریدا تھا لیکن اب اس کے بارے میں سوچنا بھی محال ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ رہائش کے اس بحران کو حل کرنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں