عمران خان کی پہلی رات کیسے گزری ؟ تہلکہ خیز انکشاف


عمران خان کی وکلا ٹیم میں شامل ایک وکیل شیرعالم خان نے دعویٰ کیا کہ پولیس لائنز کے اندر جہاں پر عارضی طور پر عدالت قائم کی گئی تھی وہاں پر پولیس کی بجائے فوجی اہلکاروں کی ایک قابل ذکر تعداد کو تعینات کیا گیا تھا۔

9مئی سیاہ باب ، جو ابدی دشمن 75 سال نہ کر سکا، سیاسی لبادہ اوڑھے گروہ نے کر دکھایا، پاک فوج

بی بی سی اردو کے مطابق انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حراست کے دوران اگرچہ عمران خان کو جسمانی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا لیکن ان کو ذہنی ٹارچر دیا گیا۔

شیر عالم خان کے بقول عمران خان نے کمرہ عدالت میں انھیں بتایا کہ انھیں رات سونے نہیں دیا گیا اور ساری رات سڑکوں پر گھماتے رہے اور بعدازں چار بجے کے قریب ایک گندے سے کمرے میں بند کر دیا گیا اور انھیں زمین پر بچھانے کے لیے کوئی چادر بھی نہیں دی۔

شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، وزیر اعظم

شیر عالم خان نے کہا کہ عمران خان نے انھیں بتایا ہے کہ انھوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے سے باتھ روم استعمال نہیں کیا۔

عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

شیر عالم خان نے بتایا کہ کمرہ عدالت میں عمران خان بار بار اپنے سر پر ہاتھ لگا رہے تھے اور پھر انھوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گرفتاری کے دوران رینجرز اہلکاروں نے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ شیر عالم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انھیں بتایا ہے کہ ان کا کوئی مقدمہ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں نہ لگایا جائے کیونکہ انھیں اب ان پر اعتماد نہیں۔

 


ٹیگز :
متعلقہ خبریں