حکومت نے بجٹ سے پہلے سرکاری ملازمین پر بجلیاں گرادیں

ملازمین متاثر

60 ہزار سے کم تنخواہ والے گریڈ 1 سے 4 تک کے سرکاری ملازمین کیلئے بڑا اعلان کردیا گیا


شدید مالی بحران کے باعث اور نئے بجٹ کی تیاری کیلئے پنجاب حکومت نے فوری طور پر تمام ملازمین وافسران کو ہر قسم کے بقایا جات ، ٹائم سکیل ادائیگیاں روک دی ہیں۔

روزنامہ ایکسپریس کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے فوری طور پر تمام ملازمین وافسران کو ہر قسم کے بقایا جات ، ٹائم سکیل ادائیگیاں روک دی گئی  ہیں۔

وفاقی بجٹ: آئی ایم ایف نے پاکستان سے بات چیت کی تیاری پکڑ لی

یہ صورتحال 30 جون تک رہے گی ، اس طرح سرکاری ملازمین کو دو ما ہ صرف تنخواہوں کی ادائیگی ہوگی۔

میڈیکل بل سمیت کسی قسم کے بقایا جات اوراضافی رقوم نہیں دی جائینگی ۔اس بابت اکائونٹنٹ جنرل پنجاب نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

تنخواہوں،پینشنز میں بڑا اضافہ، بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی تجاویز

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کا بجٹ  4 یا 5 جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ اسحق ڈار اتحادی جماعتوں سے تجاویز لینے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس کے دوران جون کے پہلے ہفتے میں بجٹ پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق ترقیاتی فنڈز پر بھی اہم فیصلے کرکے اجرا کا عمل تیز کیا جائے گا۔

عمران خان کچھ بھی کہتے رہیں حکومت بجٹ پیش کرے گی، خرم دستگیر

واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان اسٹاف سطح کے معاہدے میں تاخیر کے باعث آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ کی تیاری میں شدید مشکلات کا انکشاف ہوا ہے۔

علاوہ ازیں  پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں اگلی حکومت کے بارودی سرنگیں بچھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔


متعلقہ خبریں