پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق رکن خیبرپختونخوا اسمبلی عبد السلام آفریدی کی سپرنٹنڈنٹ جیل مردان کو اپنے بندے بھرتی کرنے سے متعلق آڈیو لیک ہو گئی۔
آڈیو لیک میں عبدالسلام آفریدی سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل مردان کو اپنے بندوں کو بھرتی کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ عبدالسلام آفریدی نے آڈیو میسج میں کہا کہ جیل میں ہونے والی بھرتیوں میں میرے کتنے بندے بھرتی کرسکتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ میرے ہمسائے تندور والے کو جیل میں آکوموڈیٹ کریں،عبدالسلام آفریدی نے پھر کہا کہ انٹرویو میں اپنے بندے بھیج رہا ہوں، اس بار انٹرویومنسوخ نہیں کرنا، میرے تین بندوں کے انٹرویوز ہوئے ہیں ان کے آرڈرز مجھے چاہئیں۔
اس معاملے پر سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل مردان ریاض خان نے اپنے موقف میں کہا کہ سابق ایم پی اے معمول کے مطابق اپنے بندوں کی بھرتی کی سفارش کرتے رہتے تھے، عبدالسلام آفریدی میرٹ سے برعکس بھرتیوں کا کہہ رہے تھے، ان کے بندے میرٹ پرنہیں تھے اس لیے بھرتی نہیں کیا،سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل مردان کا کہنا تھا کہ بندے بھرتی نہ کرنے کی صورت میں مجھے دھمکیاں دی گئیں۔
سابق ایم پی اے عبدالسلام آفریدی نے آڈیوز مسیجز سے متعلق موقف اختیار کیا کہ جو حکومت بھی آتی ہے وہ اپنے ورکرز کی بھرتیوں کا کہتی ہے، کلاس فورکی بھرتی میں تعلیمی قابلیت یا کسی میرٹ کی ضرورت نہیں ہوتی، انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل مردان نے میرے بندے بھرتی ہی نہیں کیے، وہ اپنی کرپشن چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔