ہمارا موقف تسلیم، آئین کی فتح ہوئی، فواد چوہدری

ن لیگ کے کچھ ایم پی ایز رابطے میں ہیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتے ہیں، فواد چودھری

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے پانچوں ججوں نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کی فتح ہے اور یہ ایک متفقہ فیصلہ ہی ہے، پانچوں ججوں نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے، ہماری نظر میں یہ ججمنٹ پانچ صفر سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کا پنجاب اور کے پی کے میں 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئین اور پارلیمانی جمہوریت کی فتح ہوئی،سپریم کورٹ کے واضح احکامات آگئے ہیں،پنجاب انتخابات کی تاریخ صدرمملکت دیں گے، خیبر پختونخو ا گورنر کوفوراً تاریخ دینے کا پابندکردیا گیا ہے۔

جن ججز نے اختلاف کیا وہ بھی الیکشن 90 دن میں کرنے کے اصول کو تسلیم کرتے ہیں،تاریخ کااعلان صدر مملکت ہی کریں گے، صدر مملکت 14 اپریل یاپھر 15کردیں گے، اس سے آگے نہیں جاسکتے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن میں لکھا ہے اگر مردم شماری مکمل ہوگی تو اس پر الیکشن ہوں گے،نوٹیفکیشن میں یہ بھی لکھا ہے اگر مردم شماری مکمل نہیں تو پرانی مردم شماری پر الیکشن ہوگا،یہ مردم شماری اگست سے پہلے مکمل ہونے کا چانس نہیں ہے۔

فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا پی ڈی ایم کا حق ہے وہ کریں گے،پی ڈی ایم والے تسلیم کرتے ہیں کہ الیکشن 90 دن میں ہونے ہیں، جن ججز نے اختلاف کیا وہ بھی الیکشن 90 دن میں کرنے کے اصول کو تسلیم کرتے ہیں۔

جس طرح ہم چل رہے ہیں پاکستان ڈیپ فال کی جانب جائے گا، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان جیل میں ہوں گے تو لوگوں کا پہلے ہی خون گرم ہوچکا ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز میں خون گرمانے کی صلاحیت نہیں ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں مطالبہ شروع ہوگیا ہے کہ نواز شریف کو لے کر آئیں، ن لیگ خود اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مریم نواز ناکام ہوچکی ہیں،ان کہنا تھا کہ عمران خان سے مریم نواز کا کیا مقابلہ ہے۔


متعلقہ خبریں