اوورسیز پاکستانی ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں، ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ عمران خان

جے آئی ٹی چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں، کل جلسے میں آزادی کا روڈ میپ دونگا، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے استفسار کیا ہے کہ ملک کی معیشت کی تباہی کا اب ذمہ دار کون ہے؟ کوئی ملک ایسے آگے نہیں چل سکتا ہے۔

باجوہ نے رجیم چینج کا اعتراف کر لیا انکوائری ہونی چاہئے، عمران خان

انہوں نے ویڈیو لنک پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں، صاف شفاف الیکشن تک ملک میں استحکام نہیں آئے گا۔

سابق وزیراعظم نے موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، صاف و شفاف الیکشن سے یہ لوگ بھاگ رہے ہیں، ایک آدمی فیصلہ کر کے حکومت گر ا دیتا ہے، ہم اپنے ملک کو قانون  و انصاف دے کر آزاد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے تسلیم کرلیا ہے کہ عمران خان کی حکومت گرائی، سابق آرمی چیف نے کہا عمران خان ملک کے لیے خطرہ ہے، شہباز شریف سابق آرمی چیف کا فیورٹ تھا، تنقید مجھ پر ہوتی تھی، فیصلے وہ کرتے تھے، جب باجوہ صاحب نے فیصلہ کرلیا کہ احتساب نہیں ہوگا تو نہیں ہوگا، خوش قسمتی سے کورونا کے معاملے پر ہم سب ایک پیج پر تھے، جنرل باجوہ نے اہم ایشو پر ہماری بہت مدد کی۔

نواز شریف پر قائم مقدمات جلد ختم ہوتے دکھائی دیں گے، سیاسی میدان کو چھوڑنا غلطی تھی، مریم نواز

عمران خان نے کہا الیکشن سے یہ ڈرے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی دور میں یہ لوگ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے، نواز شریف کی شرط ہے کہ پہلے عمران خان کو نا اہل کرو اور جیل بھیجو، الیکشن کمیشن کا کردار بہت ہی شرمناک ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو جلد الیکشن کرانے ہوں گے، آئین کی حفاظت کیلئے پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، جب یہ لوگ سمجھیں گے گراونڈ تیار ہے اس وقت الیکشن کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بہت نازک موڑ پر آکر کھڑا ہو گیا ہے، اگر درست فیصلے نہ کیے گئے تو ملک کو بہت بڑا نقصان ہوگا، جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں معاشرہ ترقی کرتا ہے، جہاں کمزور پر تشدد ہوتا ہے وہاں صرف تباہی ہوتی ہے، خوشحال ممالک میں صرف قانون کی حکمرانی ہوتی ہے، عدالتوں کا کام کمزور اور طاقتور کو ایک ساتھ رکھنا ہوتا ہے، طاقتور ہمیشہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، قوموں کی بنیاد انصاف پر رکھی جاتی ہے۔

عمران خان کیخلاف کوئی ایسا مقدمہ نہیں جس میں وہ نااہل ہوں، بابر اعوان

عمران خان نے کہا کہ پیسہ بچانےکےلیے قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے، یہ لوگ چاہتے ہیں کسی طرح صرف پیسہ بچ جائے، پہلے جنرل ریٹائرڈ مشرف نے ان کو این آر او دیا،  پھر بد قسمتی سے جنرل باجوہ نے این آر او دیا، ان لوگوں کو خطرہ ہے کہ عمران خان اقتدار میں نہ آجائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان لوگوں کو پتہ ہے عمران خان اقتدار میں آیا تو این آر او ختم ہو جائے گا، اپنی عدلیہ کو قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہماری تمام امیدیں عدلیہ سے جڑی ہوئی ہیں، جہاں قانون کی حکمرانی نہیں وہاں جمہوریت نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف سابق آرمی چیف کا فیورٹ تھا، ہمارے دور میں ملکی دولت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا، آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ 6 کروڑ مڈل کلاس لوگ ترقی کریں گے، صحت کارڈ کے ذریعے غریب عوام 10 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کرا سکتے تھے، پاکستان احساس پروگرام کے ذریعے فلاحی ریاست کی طرف جارہا تھا، نئی فیکٹریاں لگ رہی تھیں، فیصل آباد ٹیکسٹائل والے کہتے تھے کہ لوگ کم پڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج 20 کلو آٹا 2 ہزار روپے سے زائد کا ہوگیا ہے، ہمارے دور میں پیاز 62روپے فی کلو تھی آج 240 روپے ہے، پاکستان کی 27 فیصد گیس گھروں میں فراہم کی جاتی ہے، پی ٹی آئی دور میں بجلی 16 روپے فی یونٹ اور آج 36 روپے ہے، بند کمروں میں فیصلے ہوں گے تو ملک کے حالات ایسے ہی ہوں گے۔

عمران خان نے شوکت خانم کو ملنے والے فنڈز سے سرمایہ کاری کا اعتراف کر لیا

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، جیل بھرو تحریک کی بھرپور تیار کر رہا ہوں، ہمارے پاس پرامن احتجاج کا طریقہ جیل بھرو تحریک کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے، زنجیریں گرتی نہیں ہیں توڑی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں