اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امپورٹ بل میں کمی کے لیے شمسی توانائی کا فروغ نا گزیر ہے۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت ملک میں شمسی توانائی کے فروغ سے متعلق اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ شمسی توانائی وقت کی اہم ضرورت ہے اور امپورٹ بل میں کمی کے لیے شمسی توانائی کا فروغ نا گزیر ہے۔ نجی سطح پر شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے سے متعلق ضروری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ شمسی بجلی گھروں کے حوالے سے بڈنگ کا کام تیز تر کیا جائے اور گرمی سے پہلے سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔ شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی بلز میں کمی ہو گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ شمسی توانائی صاف اور سستی بجلی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ آر ایف پی اور بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے سے متعلق تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ تمام وفاقی اداروں کے لیے سینٹرلائیزڈ پروکیورمنٹ کو اختیار کیا جائے جو کہ مؤثر اور شفاف ہو جبکہ ابتدا اسلام آباد کی حدود میں قائم وفاقی حکومت کی عمارات سے کی جائے اور اس کے بعد پورے ملک میں موجود سرکاری بلڈنگز کی سولرائیزشن کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الہیٰ اب وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں، گورنر ڈی نوٹیفائی کریں گے، رانا ثنا اللہ
وزیر اعظم کو اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ وفاقی کابینہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے سے متعلق فریم ورک منظور کر چکی ہے اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی رواں ماہ کے اختتام تک سولر پراجیکٹس کے ٹیرف کا تعین کر لے گی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ آلٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے سرمایہ کاروں سے بڈز طلب کی جائیں گی اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے 3 منصوبے زیر غور ہیں۔ لیّہ 1200 ، مظّفرگڑھ اور تریموں میں 600 میگا واٹ کے منصوبے لگائے جائیں گے۔
اجلاس کو ملک بھر میں موجود عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کے ویژن پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی عمارات کی سولرائیزیشن سے متعلق ماہر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئیں۔