ٹیومرز اور کینسر کا جدید ترین طریقہ علاج پنجاب میں متعارف


ٹیومرز اور کینسر کے علاج کے لئے جدید ترین طریقہ علاج کی سائبر نائف ٹیکنالوجی پنجاب میں متعارف کرا دی گئی۔

پنجاب حکومت نے لاہور کے گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ پر سائبر نائف ٹیکنالوجی سے علاج کی منظوری دے دی۔

روبوٹک انداز میں کینسر اور ٹیومرز کا علاج کرنے والی  سائبر نائف ٹیکنالوجی  اب لاہور میں بھی کینسر کے مریضوں کے علاج کے لئے دستیاب ہے۔

لاہور کے گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتا میں سائبر نائف ٹیکنالوجی سے مریضوں کا علاج کرنے والے ریڈی ایشن کنسلٹنٹ ڈاکٹر فاطمہ بتول کا کہنا ہے کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کینسر کے علاج کے ستھ ساتھ ، کینسر کی وہ اقسام جن کا علاج سرجری کے ذریعے ممکن نہیں ہوتا یا جہاں سرجن کیس کے علاج سے انکار کر دیتے ہیں، وہاں سائبر نائف ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ایسی صورتحال بھی ہوتی ہے جہاں کینسر نہیں ہوتا بلکہ مریض کو ٹیومر ہوتا ہے۔ اسکا علاج سائبر نائف سے ہو سکتا ہے۔ اگر ٹیومر کا علاج نہ کرایا جائے تو خون بہنے کا خدشہ ہو سکتا ہے جس سے مریض کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

مشین کے کام کرنے کے طریقے کے حوالے سے بتاتے ہوئے ڈاکٹر فاطمہ بتول نے کہا کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی حامل یہ مشین روبوٹک انداز میں مختلف سمتوں میں گھوم کر بالکل اسی جگہ کو ٹارگٹ کر کے نشانہ بناتی ہے،، جہاں ریڈی ایشن کرنا ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کینسر اور ٹیومر جیسے امراض کیلئے روائتی تابکاری کے انداز سے بہتر ہے کیونکہ یہ مختلف جگہوں پر رک کر ایک ایریا بناتی ہے اور پھر اسی ایریا کو ٹارگٹ کرتی ہے جہاں علاج درکار ہو۔ تابکاری کے رواتی طریقے سے ملحقہ اعضاء کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے صحت کارڈ کی سہولت پر ،،، کینسر اور ٹیومر کے مریضوں کو گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتال میں سائبر نائف ٹیکنالوجی سے علاج کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ ارد گرد کے تمام اعضاء اس سے محفوظ رہتے ہیں۔

ڈاکٹر فاطمہ بتول کے مطابق مشین کے ذریعے کینسر کی ابتدائی سٹیج والے مریضوں کا بغیر نقصان پہنچائے علاج کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی ایسا مریض ہو جو کینسر کی چوتھی سٹیج پر ہو۔ سرطان علاج کے بعد پھیل کر کسی دوسرے اعضاء کو متاثر کر رہا ہے تو ایسے ٹیومرز کا بہترین علاج بھی مشین کے ذریعے ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں