سندھ میں ریلوے آپریشن معطل کرنے کا اعلان


اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث خانپور سے حیدرآباد تک ریلوے آپریشن معطل کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سندھ میں سیلاب کے باعث ریلوے ٹریک متاثر ہو گئے ہیں۔ مسافروں کی زندگی اہم ہے اس لیے ریلوے آپریشن فوری معطل کر رہے ہیں۔ سیاست سے بالاتر ہو کر سیلاب زدگان کی مدد کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کی کارگو سروس معمول کے مطابق جاری رہے گی اور پشاور سے ملتان تک ریلوے آپریشن جاری رہے گا۔ حالیہ سیلاب کے باعث انفرا اسٹریکچر کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک بھر میں معمول سے 212 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور ایم ایل ون کا کچھ حصہ بند کر رہے ہیں۔ یہ وقت لڑنے کا نہیں مل کر کام کرنے کا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں سے کہوں گا کہ یہ مشکل وقت ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں سیاسی محاذ آرائی ملک کے لیے نقصان دہ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں ریلوے کے پاس 30 روز کے تیل کا ذخیرہ ہوتا تھا لیکن تحریک انصاف حکومت میں صرف 2 روز کا ذخیرہ رہ گیا۔ ان لوگوں نے پہلے بھی کام نہیں کیا اور ابھی دوسروں کو بھی کام نہیں کرنے دے رہے۔ ریلوے کا ماہانہ خرچ 7 ارب اور آمدن 5 ارب روپے ہے۔ آج ریلوے کے پاس ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریاں، وزیر اعظم کی دنیا بھر کے ممالک سے مدد کی اپیل

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قطری سرمایہ کار پاکستان میں ایئر پورٹس پر بھی سرمایہ کاری کریں گے تاہم کوئی ایئرپورٹس نہیں بیچ رہے۔ ایئرپورٹس سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ قطر کی سرمایہ کاری سے ایئرپورٹس کی جدت اور استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دورہ قطر کو ناکام بنانے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی گئی جبکہ قطر سے کوئی قرضہ نہیں مانگا نہ اس پر کوئی بات ہوئی ہے۔ قطر میں 2 لاکھ پاکستانی کام کر رہے ہیں اور امیر قطر نے کہا ہے ایک لاکھ مزید پاکستانیوں کو نوکریاں دیں گے۔ قطر پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا وہ بندرگاہوں سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔


متعلقہ خبریں