ترجمان خبر پختونخوا پولیس کا کہنا ہے کہ ماضی میں افغانستان سے واپس آنے والے چند افراد دور افتادہ پہاڑوں میں موجود ہیں۔پولیس اورسکیورٹی ادارے کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ لوگوں کے اس خدشے سے واقف ہیں کہ سوات میں 2008 کادور واپس آسکتا ہے۔ سوات میں امن وامان کی صورتحال انتظامیہ کےکنٹرول میں ہے۔سوشل میڈیا پر آنے والی مسلح افراد کی ویڈیوز کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا پولیس کا کہنا ہے کہ سوات کے پُرامن معاشرے میں کسی بھی دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں، سوات میں امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔ پولیس اور سیکیورٹی کے دستے سوات میں قیام امن کے لیے تعینات ہیں
واضح رہے کہ ضلع سوات کے علاقے مٹہ کے قریب پہاڑی علاقوں میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ ان سے منسوب کچھ ویڈیوز بھی سوش میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔
سوات میں مبینہ طور پر طالبان کی واپسی کی خبروں سے وہاں کی عوام میں ایک خوف پھیل گیا ہے۔