سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ اگر ملک سنبھالنے کی تیاری ہی نہیں تھی تو اتنی کیا جلدی تھی کہ سازش کرکے حکومت گرائی۔
معاشی اصلاحات سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال حکومت جانے کا مزید انتظار کرلیتے، ان کا اصل مقصد کبھی پاکستان تھا ہی نہیں، انہوں نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر حکومت گرائی۔ یہ اس لیے اقتدار میں آئے تاکہ این آر او ٹو لیکر کیسز معاف کرا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت گرانے کی سازش میں میر جعفر اور میر صادق نے ان کا ساتھ دیا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت نے دو ماہ میں ہی عوام کا معاشی قتل کر دیا، پیٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس، آٹا مہنگے ہو گئے، ساڑھے تین سال میں ایسی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آج معاشی سروے پیش کیا گیا ہے، معاشی سروے کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں، پاکستان گزشتہ2سال سے تیزی سے ترقی کررہا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ جب ہم آئے تو فیصل آباد میں ٹیکسٹائل فیکٹری بند ہو رہی تھی، ہمارے دور میں بیرون ملک پاکستانیوں نے31ارب ڈالر بھیجے، ہمارے دور میں بیروزگاری میں کمی ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 30 سال 2 خاندانوں نے حکومت کی جو آج اتحادی ہیں، ن لیگ کے دور میں پاور پلانٹ امپورٹڈ فیول پر تھا، ڈالر میں اضافہ کے ساتھ فیول کی قیمت بڑھتی تھی، آج حکومت کے پاس کوئلہ خریدنے کیلئے پیسہ نہیں ہے.
سیاست میں آیا تو مرنے کا خوف نکال دیا، آج 16 جماعتیں میرے خلاف اور میں اکیلا ہوں، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے واپڈا کی ریٹنگ میں کمی آئی ہے، واپڈا کی ریٹنگ کی وجہ سے جو قرضہ مل رہے تھے و ہ اب نہیں مل رہے، جب سے یہ آئے ہیں باہر سے قرضہ لینا مشکل ہو گیا ہے، ملک میں پانی کی سخت قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکنامک سروے میں ہماری کارکردگی سامنے آئی، پاکستان کی تاریخ میں اتنا زیادہ کمزور طبقے پر پیسہ خرچ نہیں کیا گیا جتنا ہم نے کیا، ہم نے ہیلتھ کارڈ شروع کیا جو بڑے بڑے امیر ملکوں میں بھی نہیں ہے، اس کا جاری کرنے کا مقصد نچلے طبقے کے مسائل کم کرنا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران اپوزیشن نے کہا کہ لاک ڈاون کریں، لاک ڈاون نہ کرنے پر انہوں نے مجھ پر شدید تنقید کی، اگر لاک ڈاون کرتا تو آج معیشت تباہ ہو جانی تھی، ہم پر مہنگائی پر تنقید کی گئی کہا گیا کدھر ہے نیا پاکستان؟ اب انہیں سب سے پہلے مہنگائی کم کرنی چاہیے تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ساڑھے 3 سال میں پیٹرول55روپے بڑھا، انہوں نے60دنوں میں60روپے پیٹرول اور60روپے ڈیزل کی قیمت بڑھائی، 25فیصد گیس کی قیمت بڑھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب شرح ترقی چھ فیصد پر جارہی تھی تب بیس لوٹے بھی بن گئے۔ آج شہباز شریف بطور وزیراعظم نیب اور ایف آئی اے کا سربراہ بھی بن گیا ہے۔