اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بڑا چیلنج یہ ہے کہ ہم گروتھ تو لے کر آئیں لیکن مشکل یہ ہے کہ مستحکم گروتھ کیسے لائیں؟ جب بھی شرح نمو بڑھتی ہے، کھاتوں کے جاری خسارے میں پھنس جاتے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ آپے سے باہر ہوگیا ہے۔
اقتصادی جائزہ رپورٹ: ملکی برآمدات، درآمدات کے مقابلے میں 40 فیصد رہ گئیں
ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ درآمدات میں پچھلے سال کی نسبت 48 فیصد اضافہ ہوا، برآمدات 28 فیصد بڑھیں، ہمیں 60 فیصد قرضوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، 5 اعشاریہ 6 بلین ڈالرز زرمبادلہ کم ہوا، معیشت کی سمت کو سدھارنے کی ضروت ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی منڈی میں برینٹ آئل کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے تیل مہنگا کرنا پڑا، خان صاحب نے جو چیک دیے ان کے بینک میں پیسے نہیں تھے، مشکل فیصلے لینے پڑے، اب ہم استحکام کے راستے پر آگئے ہیں، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے کے اہم نکات: رواں مالی سال کے اہم اہداف حاصل، کچھ میں ناکامی
انہوں نے کہا کہ امرا کو مراعات دیتے ہیں تاکہ وہ صنعت اور باقی کام کر سکیں، جب غریب کو مراعات دیں گے وہ گروتھ انکلوسیو تو ہوگی لیکن مستحکم نہیں ہوگی، تجارتی خسارہ 45 بلین ڈالرز تک پہنچ گیا، ہمیں اس طرف جانا ہے جہاں سے برآمدات میں اضافہ ہو سکے، ملک بھر میں تمام صنعتوں کو گیس دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر سابق حکومت جھوٹ کا بیانیہ چھوڑ دیتی تو شاید اس وقت اتنی مہنگائی نہیں ہوتی، حکومت کوئی طویل المدتی سودے نہیں کر رہی ہے۔
برآمدات میں کراچی کے حصے کو دگنا کر سکتے ہیں: بلاول سے ملاقات میں تاجر برادری کا دعویٰ
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ شیخ رشید خود کہہ چکے ہیں کہ خان صاحب نے بارودی سرنگیں بچھائی تھیں، بارودی سرنگیں کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کیلئے تھیں، تعمیراتی شعبے میں 3 اعشاریہ ایک فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔