نئی دہلی: بھارت کے عالمی شہرت یافتہ ریپ اسٹار سدھو موسے والا کے قتل کے بعد ایک اور بھارتی گلوکار و اداکار منکرت اولکھ نے بھی اپنی جان کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی میں مزید اضافہ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
بھارتی ریپ اسٹار سدھو موسے والا قتل کیس کا پہلا ملزم گرفتار
ہم نیوز نے بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 31 سالہ پنجابی گلوکار و اداکار منکرت اولکھ نے کہا ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے لہذا ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپ اسٹار سدھو موسے والا کو قتل کرنے کی ذمہ داری گینگسٹر گولڈی برار نے قبول کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی شہرت یافتہ ریپ اسٹار کے بہیمانہ قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کی وجہ سے کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار اس وقت توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
بھارتی مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریسی رہنما سدھو موسے والا قتل
بھارتی میڈیا کے مطابق گولڈی برار جس نے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے گینگ لیڈر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی ہے۔ لارنس بشنوئی پنجاب یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (SOPU) کا سابق صدر ہے اور اس وقت راجستھان کی جیل میں قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہا ہے۔
بھارت میں خیال کیا جا رہا ہے کہ لارنس بشنوئی ہی سدھو موسے والا کے قتل کا مرکزی ملزم بھی ہے جب کہ اس تاثر کی یکسر نفی کرتے ہوئے لارنس بشنوئی کے وکیل نے سوال کیا ہے کہ جیل سے قتل کی اتنی بڑی سازش کیسے تیار کی جا سکتی ہے؟ انہوں نے اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو اب بطور کلرک کام کریں گے
واضح رہے کہ منکرت اولکھ کو اپریل میں دیویندر بمبیہا گینگ کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں جس کے بعد گلوکار و اداکار نے اپنی سکیورٹی میں اضافہ کرنے کو کہا تھا۔