اسلام آباد: پاکستان نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر سخت سزا سنائے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
ہم نیوز نے دفتر خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے یاسین ملک کی سزا کے خلاف پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
پاکستان نے بھارتی عدالت کے بدنیتی پر مبنی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے سزا سنائی گئی اور اس کے لیے بھارت نے عدالت کو استعمال کیا ہے۔
بھارتی عدالت: حریت رہنما یاسین ملک کو دو مرتبہ عمر قید سمیت دیگر سزائیں سنا دیں
حریت رہنما کو بھارتی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بھی کہا ہے کہ پاکستان یاسین ملک کو من گھڑت الزامات میں سنائی گئی عمر قید کی سزا کی شدید مذمت کرتا ہے۔
Pakistan strongly condemns life sentence awarded to Yasin Malik on fabricated charges. Such oppressive tactics cannot dampen the spirit of people of Kashmir in their just struggle against illegal Indian occupation. We stand with them in quest for self-determination as per UNSCRs
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 25, 2022
ہم نیوز کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسے جابرانہ اقدامات جائز جدوجہد کیلئے کشمیریوں کا جذبہ نہیں دبا سکتے ہیں۔
آج بھارتی جمہوریت اور نظام انصاف کیلئے سیاہ دن ہے، وزیراعظم
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہم سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کیلئے کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
یاسین ملک کیس کو عالمی فورمز پر لے جانا چاہتی ہوں، مشعال ملک
واضح رہے کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیادی الزامات پر دو مرتبہ عمر قید، پانچ مرتبہ 10/10 سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔