اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چاہوں تو شیخ رشید اور اس کے ساتھیوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو جائے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز مدینہ منورہ میں قابل افسوس واقعہ ہوا اور قابل احترام مقام پر غیر شائستہ جملے بولے گئے۔ مدینہ منورہ میں چیخا گیا اور بلند آواز سے نعرے لگائے گئے اور مدینہ منورہ میں جو ہوا وہ اتفاقاً نہیں بلکہ منظم منصوبہ بندی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ اور سابق وزیر اعظم کے بیانات ریکارڈ پر ہیں جبکہ جہلم والے سابق وزیر کہتے ہیں ان کا باہر نکلنا مشکل ہو جائے گا۔ گزشتہ دور میں ہمیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا اور بےبنیاد الزامات لگائے گئے۔ اگر چاہوں تو شیخ رشید اور اس کے ساتھیوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو جائے گا لیکن اس طرح کی حرکتوں سے سیاست مشکل ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں قابض اسرائیلی فورسز کے حملے قابل مذمت ہیں، عمران خان
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جمہوری روایات کے مطابق مقابلہ کریں ایسے حربے نہ استعمال کریں اور میں نے ہر بندے کو پارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے سے روکا ہے۔ آپ نے پونے 4 سال بہت امتحان لیا، فرح خان کے خلاف جوالزامات ہیں وہ ان پر نیب اور ایف آئی اے کو جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے سیاست کسی اور طرف چلی جائے گی۔ مجھ پر بطور صدر پنجاب بڑا دباؤ ہے میں نے کارکنان کو منع کیا ہے۔ عمران خان اپنے خلاف کرپشن اسکینڈلز سے بچنے کے لیے کہتے ہیں سازش ہو گئی اور لوگوں کو راستہ بتایا جارہا ہے کہ مخالفین کے بچوں کو تنگ کیا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبرکرائم ونگ اظہار رائے کی آزادی کو کسی طور نہیں دبائے گا جبکہ سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور بابا رحمتے کی عمران خان سے ملاقات ہوئی تو لوگوں کو اچھی توقع نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہ زین بگٹی اور مریم اورنگزیب پر حملہ کیا گیا اور وزارت داخلہ سعودی عرب سے مدینہ منورہ واقعے پر کارروائی کی درخواست کرے گی۔ سعودی حکام سے درخواست کریں گے کہ ملوث افراد کی فوٹیجز بھیجیں۔ الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کی کال پر پورے پنجاب سے دوہزار لوگ باہر نکلے لیکن ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ اظہار رائے پر پابندی نہیں لگائے گی۔