لندن،: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی امور میں اتفاق رائے سے چلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
عمران خان جہاں جہاں جائیں فول پروف سیکورٹی دی جائے، شہباز شریف کا حکم
ہم نیوز کے مطابق یہ اتفاق رائے دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا جو حسین نواز کے دفتر میں ہوئی۔
اس موقع پر قمرالزماں کائرہ، سید نوید قمر، شیری رحمان، اسحاق ڈار، عابد شیرعلی اور دیگر بھی موجود تھے۔
قبل ازیں بلاول بھٹو کی قیادت میں ملاقات کے لیے پہنچنے والے پیپلزپارٹی کے وفد کا حسین نواز نے استقبال کیا۔ ملاقات میں بلاول بھٹو نے نواز شریف کو سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے پر مبارک باد دی۔
ملاقات سے قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج نوازشریف کی ملاقات ہوگی اور یہ ضروری ہے، ہم نے ایک بار پھر پاکستان میں جمہوریت کو بحالی کی طرف لے جانا ہے۔
والد کی تیمارداری کے لیے لندن جانا ہے، مریم نے پاسپورٹ واپس مانگ لیا
بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف بیرونی سازش نہیں یہ جمہوری سازش تھی، عمران خان کے خلاف وائٹ ہاؤس کی نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی، عمران خان کا بیانیہ ہےکہ مجھے کیوں نہیں بچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا جمہوریت کی بحالی میں کردار اور قربانی سب کے سامنے ہے، اس نیت کے ساتھ آیا ہوں کہ ان چینلجز کا مقابلہ تب کرسکتے ہیں جب شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔
وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات کا کوئی مخصوص ایجنڈہ یا مطالبہ نہیں ہے، یہ تعلقات کی بہتری کا ایک طریقہ کار ہے۔
میرا تحفہ، میری مرضی نہیں، عمران خان رسیدیں دیں، مریم اورنگزیب
ہم نیوز کے مطابق سید نوید قمر نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا وقتی فائدہ دے گا لیکن آخر میں تو جھوٹ انجام تک پہنچنا ہے، عمران خان نے اب تک جو کارروائی کی ہے وہ آئین اور قانون کے برعکس ہے ،عمران خان کو بجائے اپنی کرسی کے پاکستان کے مفاد کا سوچنا چاہیے۔