پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن پنجاب اسمبلی علیم خان نے وزیراعظم عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ دھرنےمیں 126 دن رہا اس دوران ڈیزل،پانی اور کھانا پہنچانا میری ذمہ داری تھی، غداری کا الزام لگانے والوں کو کہتا ہوں سب سے زیادہ قربانی میں نے دی ہیں۔
علیم خان نے کہا کہ بزدارکو وزیراعلیٰ لگانا تھا لگا دیتے لیکن مجھے کیوں نیب کے پاس بھجوایا، رکن صوبائی اسمبلی بننے کے بعد نیب کے 4 نوٹس بھجوائے گئے، ایسی کیا غلطی کی جو 4 مرتبہ نیب میں بلایا گیا، چوتھی بار نیب دفتر گیا تو خبر ملی عثمان بزدار وزیراعلیٰ بنا دیئے گئے، 6 ماہ بعد جب عثمان بزدارکو ہٹانے کی خبر چلی تو مجھے دوبارہ نیب کا نوٹس آیا، ڈی جی نیب کو بولا کہ اب تو جان چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر کسی نے علیم خان سے زیادہ قربانی دی ہے تو سامنے لائیں، اگر سچے ہیں تو آئیں مقابلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کمشنر اور پولیس افسران لگانے کا الگ الگ ریٹ ہے، جب پنجاب کے 4 بیوروکریٹ پکڑے گئے توسب کچھ سامنے آ جائے گا، فرح صرف تبادلوں میں نہیں ٹھیکوں میں بھی پیسے لیتی تھی، فرح بی بی ہرچیزسمیٹ کر یہاں سے جا چکی ہے۔
مونس الہٰی نے علیم خان گروپ کے مزید 3ارکان توڑ لئے
رکن پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پنجاب میں 183 ممبران ہیں لیکن آپ نے ایم این اے کے 5 ووٹ لینے کیلئے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ نامزد کر دیا۔ پرویزالہٰی کو سب سے بڑا ڈاکو میں نے نہیں آپ نے کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب کیا جب آپ اپوزیشن میں تھے توامریکی سفیرسےنہیں ملتےتھے؟ کیا وہ غداری تھی۔
علیم خان نے کہا کہ آپ کو تو شرم نہیں آتی اپنے مخلص دوست کو جیل میں ڈال دیا،آپ نے جہانگیر ترین کی بیٹیوں کے خلاف پرچہ کٹوایا، خان صاحب جہانگیر ترین نے آپ کیلئے دن رات ایک کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کےساتھ تھے تو محب وطن اور جدا ہوئے تو غداربن گئے، بڑا دکھ ہوا جس شخص کے ساتھ 10 سال لگائے وہ قوم کے ساتھ مخلص نہیں۔