گیس چاہیے؟ روبل میں ادائیگی کریں، روس کا یورپی یونین کو انتباہ

گیس چاہیے؟ روبل میں ادائیگی کریں، روس کا یورپی یونین کو انتباہ

ماسکو: روس نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہیں گیس چاہیے تو اس کے بل کی ادائیگی اب روسی کرنسی روبل میں کرنا ہو گی۔

روس یوکرین کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے، یوکرینی انٹیلیجنس چیف

ہم نیوز نے ریڈیو فری یورپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ کریملن کے چیف ترجمان دیمتری پیسکوف نے فوری طور پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین میں شامل ممالک روبل میں گیس کے بل کی ادائیگی سے انکار کریں گے تو سن لیں! ماسکو کا یورپ کو مفت یا خیرات میں گیس دینے کا کوئی بھی منصوبہ نہیں ہے۔

روس کی جانب سے یہ انتباہ اس وقت جاری کیا گیا ہے کہ جب امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے یوکرین میں فوجی مداخلت کے بعد ماسکو پر متعدد پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

یورپی یونین میں شامل ممالک روس سے گیس بڑی مقدار میں درآمد کرتے ہیں اور مدتوں سے عالمی طریقہ کار کے تحت بل کی ادائیگی امریکی ڈالرز میں کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے 23 مارچ کو غیردوست ممالک کو روسی گیس کی سپلائی کا بل روبل میں وصول کرنے کی ہدایات دی تھیں۔

روس یوکرین پر حملے کے بعد چین پر ایک بوجھ بن چکا ہے، پینٹاگون

روسی صدر کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے بعد ماسکو نے غیردوست ممالک پر واضح کردیا تھا کہ 31 مارچ سے گیس کے بلوں کی ادائیگی صرف روبل میں وصول کی جائے گی۔

صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک حکم نامے پر بھی دستخط کیے ہیں جس کے تحت بیرونی قرضوں کی ادائیگی روسی کرنسی روبل میں کی جائے گی۔

عالمی ماہرین معاشیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حکمنامے کا مقصد ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے۔

حکومت نے غیر ملکی ریاستوں و خطوں کی ایک فہرست بھی ترتیب دی ہے جس میں ان ممالک کو رکھا گیا ہے جو روس، اس کی کمپنیوں اور شہریوں کے خلاف غیر دوستانہ اقدامات اٹھاتے ہیں۔

روس کی جانب سے تیار کی جانے والی فہرست میں امریکہ، کینیڈا، یورپی یونین کی ریاستیں، برطانیہ (بشمول جرسی، انگویلا، برٹش ورجن آئی لینڈ، جبرالٹر)، یوکرین، مونٹی نیگرو، سوئٹزرلینڈ، البانیہ، اندورا، آئس لینڈ، لیچٹنسٹائن، موناکو اور ناروے شامل ہیں۔

روسی جنگ کے سبب دنیا بھر میں بد امنی پھیل سکتی ہے، آئی ایم ایف سربراہ

اس فہرست میں سان مارینو، شمالی مقدونیہ، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، مائیکرونیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور اور تائیوان بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں