متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق نے ہمارے زیادہ تر مطالبات پر عملدرآمد کیا ہے، حکومت میں شامل ہونے کیلئے شرط ہوتی ہے مطالبات نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو اپنے مطالبات کی یادداشت پیش کردی ہے، ہمارا سندھ حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، پیپلزپارٹی نے ہمارے مطالبات پڑھے اور انہوں نے کہا ہمارے مطالبات جائز ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں کوئی حکومت کی پیش کش نہیں کی اور نہ ہم نے قبول کی، جمہوریت کیلئے اپوزیشن اور حکومت دونوں ہی ضروری ہیں، ہم ابھی حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
عمران خان کے ساتھ ہیں تو وہ اب تک وزیر اعظم ہیں، خالد مقبول صدیقی
انہوں نے کہا کہ دباؤ لے رہے ہوتے تو اب تک زیادہ ساتھی گھر پر ہوتے، کبھی ایسا کوئی دباؤ نہیں آیا جس سے ہمیں لگا کہ نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مطالبات پہنچا دیئے ہیں، ہم نے کہا 3 لاکھ نوکریاں چوری کی گئیں، گزشتہ 15 سالوں سے ہمیں دیوار سے لگایا گیا ہے۔
مزید کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمارے بہت سے مسائل کو سنا اور سمجھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ ترین عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھے ہیں،سندھ کے امن سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی کو ہوگا۔