عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے، پیر کو ہر حربہ استعمال کریں گے، اپوزیشن


اسلام آباد: قائد  حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسپیکر نے زیادتی کی اور آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی ٹی آئی کے کارکن کا کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں پوائنٹ آف دی آرڈر کے لیے کھڑا ہوا لیکن اسپیکر نے مجھے دیکھنا بھی گوارا نہیں کیا۔ پیر کو غیر آئینی عمل ہوا تو ہر قانونی آئینی اور سیاسی حربہ استعمال کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس کے دوران ہم نے احتجاج اور لانگ مارچ ملتوی کیا۔ 14 دن میں اجلاس نہ بلا کر اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی. آج بہت اہم دن تھا ،عدم اعتماد کی تحریک زیربحث ہونا تھی اور اسپیکر قانون کی پابندی کرتے ہوئے تحریک پر بات کرنے دیتے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے اسمبلی کی تاریخ میں گھناونا کردار ادا کیا۔ اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کا اختیار ہم نے اپنے پاس رکھا ہے، اسپیکر نے پارلیمنٹ کی روایات کی دھجیاں اڑائی ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیر کو نئی حکمت عملی بنائیں گے اور بکرے کی ماں کب تک خیر منائےگی انہیں خوش ہونے دیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم مقابلے سے بھاگ رہے ہیں اور کیا اس طرح کوئی کپتان پچ چھوڑ کر بھاگتا ہے؟ لیکن ہم عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی عمران خان کے آلہ کار بن کر سیشن سے بھاگے ہیں اور انہوں نے خوف میں پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا لیکن ہم جمہوریت سے انتقام لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عدم اعتماد کی تحریک 100 فیصد کامیاب ہو گی، آصف علی زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکمرانوں کے سامنے اپوزیشن متحد ہے اور آج فاتحہ خوانی کے بہانے اجلاس ملتوی کر دیا گیا لیکن عدم اعتماد ہمارا جمہوری ہتھیار بننے والا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اسعد محمود نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو چاہیے تھا کہ وہ 22 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے لیکن اسپیکر پارٹی وفد میں شامل ہو کر اتحادیوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ اسپیکر کا آج اسمبلی میں کردار وزیر اعظم کے ذاتی ملازم جیسا تھا۔ اسپیکر وزیر اعظم کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آج سے سرپرائز کی سیریز شروع ہو جائے گی، بابر اعوان

قومی اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا لیکن ہم حکومت سے ناراض ضرور ہیں اور حکومت نے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو میرے حلقے کی عوام فیصلہ کرے گی میرا فیصلہ بھی وہی ہو گا۔

بلوچستان مینگل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج حکومت کے پاس اکثریت ہوتی تو حکومت یہ نہ کرتی اور حکومت نے ایسا کچھ نہیں چھوڑا جس میں آئین کی پامالی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی۔


متعلقہ خبریں