کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک کے باعث معاہدہ نہیں ہو سکا ہے البتہ سابق صدر پاکستان آصف زرداری اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو فون کر کے ایک اور ملاقات کی دعوت دے دی ہے۔
جب لوگ جہاز میں لائے گئے تھے تو اس وقت ضمیر کی آواز کہاں تھی؟فضل الرحمان
ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور اپوزیشن جماعتوں کے مابین بلدیاتی قانون پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے بلدیاتی قانون میں تبدیلی کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے جب کہ ایم کیو ایم نے واضح طور پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ بلدیاتی قانون میں تبدیلی کیے بغیر اپوزیشن جماعتوں سے معاہدہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کا ایک دوسرے سے مل کر کام کرنے پر اتفاق
ہم نیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جب ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزبہادرآباد کا دورہ کیا تو انہیں صورتحال کا علم ہوا جس کے بعد ان کی کوششوں سے دونوں جماعتوں کے درمیان ایک اور ملاقات طے پا گئی ہے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کی آئندہ 24 گھنٹوں میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات کا امکان ہے۔
عدم اعتماد سمیت صورتحال پر مفادات کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کریں گے، ترجمان ایم کیو ایم
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے تفصیلی ملاقات اسلام آباد میں ہوئی تھی جس میں دونوں جماعتوں کی جانب سے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔