دھمکیاں مت دیں، چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، تہمت لگا کر سیاست نہیں کی جاتی: مولانا فضل الرحمان

دھمکیاں مت دیں، چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، تہمت لگا کر سیاست نہیں کی جاتی: مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھمکیاں مت دیں، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں۔

عدم اعتماد اپوزیشن کی سیاسی موت ہے، میرا پہلا ٹارگٹ آصف زرداری ہو گا، وزیر اعظم

ہم نیوز کے مطابق امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک کی جے یو آئی میں شمولیت کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں، سیاسی رویوں سے بات کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تہمت لگا کر سیاست نہیں کی جاتی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ حقائق سامنے لائیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ بھی عدم اعتماد میں ہمارے ساتھ ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ بھی عدم اعتماد میں ہمارے ساتھ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت گزرچکا ہے آپ بے نقاب ہوچکے ہیں۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ پر فیصلے میں کیوں تاخیر کر رہا ہے؟

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مقابلہ کرنا ہے تو میدان میں آؤ، میرے کردار سے اپنے کردار ، میرے والد کے کردار سے اپنے والد کے کردار کا مقابلہ کرو۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم تمہیں پہچان چکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ سوچ میں مطابقت کے لیے ملاقاتیں ہوتی ہیں۔

 کہتا ہے باہر نکالا تو خطرناک ہو جاؤں گا، میں کہتا ہوں بسم اللہ، آؤ تو سہی: زرداری

انہوں ںے کہا کہ امریکہ نے پاکستان سےاڈے مانگے ہی نہیں، یہ جھوٹ بولتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بدنیت ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اراکین کے خلاف کچھ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح طور پر کہا کہ بد نیتی اور برے ارادے کو تقویت پانے نہیں دیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں رہنمائی لینے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھیں گے کہ قرارداد صرف حکومت کی ہی تبدیلی تک محدود ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم ابھی اور ملاقاتیں بھی کریں گے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ نئی صورت حال پر ہمیں بھی تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت مستحکم رکھنے کے لیے ہم سب کی مشترکہ کاوش کی ضرورت ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ملاقات میں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر،عامر خان، کنور نوید، اکرم خان درانی اور مولانا لطف الرحمان شامل شریک تھے۔

تم ہو کون؟ تمہارے والد کو کرپشن پر نکالا گیا تھا، نااہل کو جیل بھیجیں گے: بلاول

جے یو آئی (ف) کے مرکزیر ترجمان اسلم غوری کے مطابق ملاقات میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر گفت و شنید کی گئی۔


متعلقہ خبریں