جنوبی صوبہ پنجاب کے قیام کی آئینی ترمیم پیش کرنیکا اعلان


میلسی: وزیراعظم عمران خان نے خوشخبری سنائی ہے کہ جنوبی پنجاب کے لیے 500 ارب روپے مزید خرچ کریں گے۔

’گھبرایا نہیں‘، وزیراعظم کی چودھری برادران سے ملاقات، شہباز کا تذکرہ اور قہقہے

ہم نیوز کے مطابق وہ میلسی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں ںے اعلان کیا کہ قومی اسمبلی میں جنوبی صوبہ پنجاب کے قیام کی آئینی ترمیم پیش کریں گے۔

شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آپ نے بہت ساری چیزیں مجھ سے مانگ لی ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ لگتا ہے کہ جو 74 سال میں کام نہیں ہوئے وہ آپ ایک سال میں کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب کیلئے 500 ارب روپے مزید خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب کے لیے آئینی ترمیم پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ جنوبی پنجاب صوبے کی حمایت کریں گے یا نہیں؟ سب سامنے آجائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں جتنا کسانوں کے پاس پیسہ آیا ماضی میں کبھی نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مکئی کی فصل کی قیمت میں اضافے سے کسان کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گندم کی سپورٹ پرائس بڑھائی، اب کسان کو کپاس کی دگنی قیمت مل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان کو 70 سے 80 ہزار روپے تک کا فائدہ ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کھاد کی فیکٹریوں کو بند نہیں ہونے دیا، چین سے ایک لاکھ ٹن مزید کھاد بھی منگوائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی سے 5 گنا کم قیمت پر اپنے کسانوں کو کھاد دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

عمران خان سازشوں سے ہارنے والا نہیں، شہباز گل

انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہماری حکومت کو بہت سے امتحانوں سے گزارا ہے، حکومت میں آئے تو ملک کا دیوالیہ ہوچکا تھا لیکن ہم نے بہتر طریقے سے کورونا وائرس کے بحران سے اپنے ملک کو بچایا حالانکہ کورونا کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ میں 40 سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے 2008 سے 13 کے دور میں آج سے زیادہ مہنگائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ڈالنے کی پوری کوشش کی، پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی اور بجلی کی قیمت میں بھی کمی کی۔

عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، جتنا ٹیکس دیں گے وہ سارا عوام پر بوجھ کم کرنے پر لگاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھگوڑا جو لندن میں بیٹھا ہوا ہے اس کا پیسہ لے آیا تو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت آدھی کردوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم وہ بچے تھے جو آزاد پاکستان میں پیدا ہوئے تھے، والدین سے سیکھا تھا کہ پاکستان کو کسی کی غلامی نہیں کرنے دینا۔ انہوں نے کہا کہ نہ آج تک عمران خان کسی کے سامنے جھکا ہے اور جب تک زندہ ہوں میں اپنی قوم کو جھکنے بھی نہیں دوں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کو خط لکھا کہ روس کے خلاف بیان اور ووٹ دیں تو میں یورپی یونین کے سفیر سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے بھارت کو بھی یہ خط لکھا تھا؟

انہوں ںے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانیوں نے قربانی دی، ملک کو 100 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا مگر پاکستان کو کیا ملا؟

ایف بی آر نے فروری کا ریونیو ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یورپی یونین سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے ہمارا شکریہ ادا کیا؟ انہوں نے کہا کہ نیٹو کے 10 فیصد لوگ بھی اس جنگ میں نہیں مرے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ ہارنے کے بعد پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے بھارت پر تنقید کی؟ انہوں نے کہا کہ ہم کیا آپ کے غلام ہیں کہ جو آپ کہو گے ہم کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ 2008 سے 18 20 کے دوران ڈرون حملے ہوئے۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ یہ کبھی ہوا ہے کہ ایک ملک کسی کی جنگ لڑے اور وہی ملک ہم پر حملہ کرے؟ انہوں نے کہا کہ  ڈرون حملوں میں بے قصور لوگ مارے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جس کے لیے جنگ لڑرہے تھے اور وہی ہم پر حملے کررہے تھے تو بتایا جائے کہ یہ دونوں پارٹیوں کے لوگ کیوں نہیں بولتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اس لیے نہیں بول رہے تھے کیونکہ ان کا چوری کا پیسہ باہر پڑا تھا اور ان کو ڈر تھا کہ یہ بولیں گے تو وہ ان کی بیرون ملک پراپرٹی ضبط کرلی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں پیسے کی پوجا کرنے والے بت کی طرح تماشا دیکھتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ جن
قبائلیو ں پر حملہ ہوتا تھا وہ پھر ہم سے بدلہ لیتے تھے کیوں کہ انہیں پتہ تھا کہ جو ہوتا ہے وہ حکومت کی اجازت سے ہوتا ہے۔ انہوں نے شرکا سے پوچھا کہ بتایا جائے جب سے میں وزیراعظم بنا ہوں کیا کوئی ڈرون حملہ ہوا؟ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ڈرون آیا تو ایئر فورس سے کہوں گا کہ ڈرون نیچے گرا دو۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی قانون اجازت نہیں دیتا کہ کسی ملک پر ڈرون حملہ کیا جائے۔

میلسی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کبھی بھی وہ قوم عظیم قوم نہیں بنی جو دوسروں کے سامنے جھکے اور بھیک مانگ کر گزارہ کرنے والی قوم بھی عظیم قوم نہیں بنتی۔ انہوں نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کہ ہم کسی سے بھی دشمنی نہیں چاہتے ہیں اور ہماری سب سے دوستی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم کسی بلاک کا حصہ نہیں ہیں، ہم نیوٹرل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کہ یوکرین میں جنگ بند ہو۔انہوں نے کہا کہ جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے، امن میں سب کا ساتھ دیں گے۔

عدم اعتماد حزب اختلاف کا وہ بچہ ہے جو کہیں کھو گیا ہے، فواد چودھری

ہم نیوز کے مطابق عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں تو تیار ہوں جو آپ کریں گے لیکن کیا آپ تیار ہیں جو تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد میں کروں گا؟


متعلقہ خبریں