نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی قرار داد کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا
پاکستان نے فلپائن کے اشتراک سے بین المذاہب اور بین الثقافتی مذاکرات کے فروغ سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی تھی۔
جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری، ایک دوسرے کے مذاہب اور اقدار کے لیے احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے پاکستان کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ قرارداد کی منظوری اطمینان کا باعث ہے اور وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا، عدم رواداری کے خطرے سے بار ہا متنبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کےخلاف اقدامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
It is a matter of great satisfaction that our resolution on ‘Promotion of inter religious and intercultural dialogue’ was adopted today with only few dissenters. @ForeignOfficePk @UN_PGA @PHMissionNY @UN #CultureOfPeace (1/2) pic.twitter.com/Z4B5B3724l
— Amb Munir Akram,Permanent Representative to the UN (@PakistanPR_UN) December 9, 2021
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مندوب محمد عامر نے کہا کہ پاکستان ایک تکثیری، کثیر الثقافتی اور کثیر النسلی معاشرہ ہے اور کسی شہری کے مذہب، ذات یا عقیدے کا ریاست کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان احترام اور بین المذاہب رواداری کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔
I was pleased to host End of the Year #APG DPRs lunch & bid farewell to Bilge and Serhad, our Turkish
outgoing DPRs, at Pakistan Mission today. I felt honored by your gracious presence & was delighted to serve Pakistani cuisine ?. Wish you all a #happynewyear2022 in advance.???? pic.twitter.com/4ian3KNqJb— Deputy Permanent Representative – Amb Aamir khan (@Aamir_khan75) December 9, 2021