مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم سے خود کو اوراپنی حکومت کو این آر او دیاہے۔
اپنے ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم احتساب کی آڑ میں سراسر سیاسی انتقام ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ اپوزیشن کو نشانہ بنانے کےلیے ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم شیطانی ذہنیت کا واضح مظہر ہے۔
خیال رہے کہ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کی منظوری سے تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق 6 اکتوبر سے ہوگا۔ چیئرمین نیب کوہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل سے واپس لے کر صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے6 اکتوبرکے آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیارسپریم جوڈیشل کونسل کو دیا تھا۔ جوڈیشل کونسل نے اٹارنی جنرل کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کے طریقہ کارپروضاحت کی ہدایت کی تھی۔
نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت سابق صدرآصف علی زرداری، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اورمریم نواز کوکوئی ریلیف نہیں مل سکے گا۔ پہلے سے قائم تمام منی لانڈرنگ کے کیسز ویسے ہی چلیں گے۔
آرڈیننس کے مطابق دھوکہ اور فراڈ کے کیسز واپس نیب کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔ جعلی اکائونٹس کے پرانے مقدمات آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے۔
ترمیمی آرڈیننس کے متن میں درج ہے کہ الیکٹرانک ڈیوائسز کی تنصیب تک پرانے طریقے سے شہادتیں قلمبند کی جائیں گی، زر ضمانت کے تعین کا اختیار بھی عدالت کو دے دیا گیا ہے۔
عوام سے فراڈ، دھوکہ دہی کے نجی افراد کے معاملات اور مضاربہ کیسز بھی واپس نیب کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ چھ اکتوبرسے پہلے کے فراڈ کے تمام مقدمات بھی نیب سن سکے گا۔