کیا فیس بک کی بندش کے دوران صارفین کا ڈیٹا لیک ہوا؟


دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب 6 گھنٹے تک دنیا بھر میں بلیک آوٹ رہی۔

فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس متاثر ہونے سے دنیا کے ساڑھے تین ارب لوگ سوشل اور انٹرنیٹ روابط سے کٹ گئے تھے اور ہزاروں کاروباری اداروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کے شیئرز کی قیمت گر گئی: 50 ارب ڈالرز کا نقصان ہو گیا

سروس کی بندش کے بعد فیس بک نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ڈیٹا سینٹر کے سسٹم میں ’کنفگریشن خرابیوں‘ کی وجہ سے اس کی سروس بند ہوئی۔

فیس بک کی جانب سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ انجنیئرز کی ٹیم نے ہنگامی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے پتہ لگایا کہ سروسز کیوں بند ہوئیں اور معلوم ہوا کہ کمپنی کے ٹریفک نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کے درمیان کچھ آلات کے خراب ہونے کی وجہ سے ان کی سروس بند ہوئی۔

بلاگ میں سروس متاثر ہونے پر صارفین سے معذرت کی گئی اور ساتھ ہی دعویٰ کیا گیا کہ 6 گھنٹے تک بند رہنے والی سروس میں صارفین کے ڈیٹا لیک ہونے یا اکاؤنٹس ہیک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک بند، مارک زکر برگ کو چند گھنٹوں میں 10 کھرب کا نقصان

فیس بک نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ان کے سسٹم کے کون سے آلات کس وجہ سے خراب ہوئے؟

فیس بک اور اس کی ذیلی ایپس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے اس کے شیئرز میں بھی کمی دیکھی گئی جب کہ لوگوں نے متبادل ایپس استعمال کرنا شروع کیں۔


متعلقہ خبریں