وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ مجھ سے منسوب آف شور کمپنیاں اسٹیٹ بینک کی منظوری سے کھولی گئیں۔ اگر زیادہ نام اچھالا گیا تو قانونی چارہ جوئی کا حق محفطوظ رکھتا ہوں۔
ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں پنڈورہ لیکس پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی سی آئی جے والے میرے خلاف ایک روپے کی ٹرانزیکشن نہیں دکھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری نہیں کی ہر فورم پر وضاحت دینے کو تیار ہوں۔ کابینہ کے جس جس رکن کا نام آئے اسے وضاحت دینی چاہیئے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ طارق فواد ملک کو نہیں جانتا طلعت گھمن صاحب کا ان سے رابطہ تھا۔
سینیٹر بننے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا سینیٹ کا الیکشن لڑنے کے لئے کوئی مشکل نہیں۔