سمندری طوفان کے باعث کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر ہائی ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ ریڈ الرٹ 30 ستمبر سے 2 اکتوبر تک رہے گا۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ برتھ پرکھڑے جہازوں کے انجن اسٹارٹ رکھنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
طوفان کی صورت میں ستر کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوائیں چلنے کا امکان، کراچی سے جیوانی اور گوادر تک ساحلی علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔
ترجمان پورٹ کا کہنا ہے کہ زیادہ ہوا چلنے پر جہازوں کو ڈبل اور اضافی رسوں سے باندھا جائے۔ موسم خراب ہونے کہ صورت میں جہازوں کو گہرے پانی میں بھیج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں سمندری طوفان گلاب: کراچی میں آج عام تعطیل کا اعلان
ٹگ بوٹس، چھوٹی بوٹس، فیول و کرین بارجز اور ڈریجرز محفوظ برتھوں پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔کارگو کنٹینرز، چھوٹی بڑی گاڑیوں اور کرینوں کے لیے حفاظتی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
کے پی ٹی آئل ٹرمینل پر فیول اور گیس ٹینکوں کی حفاظت اور رساو کو روکنے کے انتظامات بھی کر لیے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ آسمانی بجلی گرنے کی صورت میں رسپانس ٹیمیں متحرک ہیں۔ بجلی بند ہونے کی صورت میں کے پی ٹی اور پورٹ قاسم پر اسٹینڈ بائی جنریٹرز تیار ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ پورٹ ماسٹر جہاز کی حفاظت کا ذمہ دار ہوگا۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں پورٹ کنٹرول اور ڈیوٹی آفیسر کو فوری آگاہ کیا جائے۔
سمندری طوفان خطرے کے پیش نظر کراچی میں آج عام تعطیل ہے۔ تمام اسکول، سرکاری دفاتر اور کاروبار بند رہیں گے۔
شہر میں بارش، انتظامیہ الرٹ، ایمر جنسی میں خدمات انجام دینے والے سرکاری ادارے کھلے رہیں گے۔ جامعہ کراچی میں آج ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا، اسکولز، کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے، فیصلہ صوبے میں متوقع طوفان اور بارشوں کے باعث کیا گیا۔