طالبان قیادت کا آپس میں جھگڑا؟ انس حقانی کا بھی موقف آ گیا


افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور خلیل حقانی کے درمیان میبنہ جھگڑے سے متعلق  طالبان رہنما انس حقانی کا بھی اہم بیان سامنے آ گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ویڈیو پیغام میں طالبان رہنما انس حقانی نے کہا کہ طالبان کے دو دھڑوں کے مابین جھگڑے سے متعلق تمام خبریں پروپیگنڈا ہیں۔ طالبان قیادت میں اختلافات کی خبریں بےبنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمنوں کا مذموم پروپیگنڈا اس اتحاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، ہم متحد ہیں، اسلامی اور افغان اقدارکا احترام کرتی ہے۔

انس حقانی کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی لانے کے لیے متحد ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی پشتو سروس نے دعوی کیا تھا کہ چند روز قبل جمعرات یا جمعہ کی رات صدارتی محل میں نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور خلیل حقانی کے درمیان زبانی جھگڑا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق طالبان کے ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان جھگڑے پر ان کے حامی بھی آپس میں لڑ پڑے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اس واقعے کے بعد ملا عبدالغنی برادرناراض ہو کر قندھار چلے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر نے نئی حکومت کی تشکیل اور طالبان کی نگران کابینہ پر اختلاف کیا۔ وہ ایسی حکومت نہیں چاہتے تھے جس کے عہدیدار تمام طالبان رہنما یا ملا ہوں۔

طالبان حکمران بن چکے، امریکہ بڑا ہے، دل بھی بڑا کرے، افغان وزیر خارجہ

ذرائع نے ملا عبدالغنی برادر کے حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران بہت تجربہ حاصل کیا ہے۔

ملا برادر نے  قطر کے سیاسی دفتر میں عالمی برادری سے وعدہ کیا تھا کہ نئی افغان حکومت میں خواتین سمیت تمام قومیتوں کے نمائندے اور اقلیتوں کو شامل کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں