افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور خلیل حقانی کے درمیان میبنہ جھگڑے سے متعلق طالبان رہنما انس حقانی کا بھی اہم بیان سامنے آ گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ویڈیو پیغام میں طالبان رہنما انس حقانی نے کہا کہ طالبان کے دو دھڑوں کے مابین جھگڑے سے متعلق تمام خبریں پروپیگنڈا ہیں۔ طالبان قیادت میں اختلافات کی خبریں بےبنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمنوں کا مذموم پروپیگنڈا اس اتحاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، ہم متحد ہیں، اسلامی اور افغان اقدارکا احترام کرتی ہے۔
انس حقانی کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی لانے کے لیے متحد ہیں۔
The Islamic Emirate is a united front which highly respects single line of Islamic values (Islamism) & Afghani values (Afghanism). We are all United in bringing peace, prosperity and stability to our beloved #Afghanistan. https://t.co/YJ2KpTg4v6
— Anas Haqqani(انس حقاني) (@AnasHaqqani313) September 15, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی پشتو سروس نے دعوی کیا تھا کہ چند روز قبل جمعرات یا جمعہ کی رات صدارتی محل میں نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور خلیل حقانی کے درمیان زبانی جھگڑا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کے ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان جھگڑے پر ان کے حامی بھی آپس میں لڑ پڑے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس واقعے کے بعد ملا عبدالغنی برادرناراض ہو کر قندھار چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر نے نئی حکومت کی تشکیل اور طالبان کی نگران کابینہ پر اختلاف کیا۔ وہ ایسی حکومت نہیں چاہتے تھے جس کے عہدیدار تمام طالبان رہنما یا ملا ہوں۔
طالبان حکمران بن چکے، امریکہ بڑا ہے، دل بھی بڑا کرے، افغان وزیر خارجہ
ذرائع نے ملا عبدالغنی برادر کے حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران بہت تجربہ حاصل کیا ہے۔
ملا برادر نے قطر کے سیاسی دفتر میں عالمی برادری سے وعدہ کیا تھا کہ نئی افغان حکومت میں خواتین سمیت تمام قومیتوں کے نمائندے اور اقلیتوں کو شامل کیا جائے گا۔