پاکستان اور قطرکا افغانستان میں مل کر کام کرنے پر اتفاق



اسلام آباد: پاکستان اور قطر نے افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

قطر کے نائب وزیر عظم و وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے آج پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔

وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورافغانستان میں ہونیوالی پیشرفت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان نےطویل افغان تنازع کی وجہ سےبہت نقصان اٹھایا۔

انہوں نے خطےکی ترقی کیلئےپرامن اورمستحکم افغانستان کی اہمیت پرزور دیا۔ افغانستان میں سیکیورٹی اورمعیشت کومستحکم کرناضروری ہے۔ پاکستان افغانستان کی معاشی ترقی کیلئے کردارادا کرتا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری افغان عوام کےساتھ اظہاریکجہتی کرے۔ وزیراعظم نے قطرکیساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ پاکستان کے وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبے میں تعاون کےفروغ کی اہمیت پرزوردیا۔

وزارت خارجہ میں پاکستان اور قطر کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔ مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں بگاڑ پیدا کرنے والوں سے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا۔ افغانستان کے متعلق پہلی ترجیح انسانی بحران سےنمٹنا ہے۔

دنیا افغانستان کی نئی قیادت کو دیکھ رہی ہے۔ افغانستان کو انسانی بنیادوں پرامداد کی ضرورت ہے۔  افغان امن عمل میں قطر کا کردار قابل تحسین ہے۔

پاکستان اور قطر سمجھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران خانہ جنگی کا نہ ہونا خوش آئند ہے۔ افغانستان کے منجمد اثاثے ریلیز ہونے چاہیئں تاکہ معاشی بحران پیدا نہ ہو۔

قطری وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اورقطرکے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ دوطرفہ تعلقات کومزید مضبوط اورمستحکم بنانےکی ضرورت ہے۔

پاکستان کےساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھاناچاہتےہیں۔ پاکستان ہمارااسٹریٹجک پارٹنرہے،افغان امن عمل میں بھی پاکستان کا اہم کردار رہا ہے۔

شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ افغانستان میں امن خطے کےامن کیلئے ضروری ہے۔ افغانستان کوانسانی بنیادوں پرامداد کی ضرورت ہے۔

کابل ایئرپورٹ سےبین الاقوامی پروازیں شروع ہوگئی ہیں۔ افغانستان کی صورتحال میں سب سےاہم کردارہمسائیہ ممالک کا ہے۔ پاکستان کےساتھ ملکرافغان بھائیوں کی امداد جاری رکھیں گے۔

 


متعلقہ خبریں