برطانیہ اور روس کے بعد افغانستان میں امریکی شکست: تاریخ کا حصہ بن گئی

برطانیہ اور روس کے بعد افغانستان میں امریکی شکست: تاریخ کا حصہ بن گئی

کابل: دنیا کی کوئی بھی سپرطاقت افغانوں کا مقابلہ نہیں کرسکی۔ روس کے بعد امریکہ کو بھی افغانستان میں شکست ہوئی ہے۔

افغانستان چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی کی تصویر جاری

ہم نیوز کے مطابق سابق سویت یونین نے 24 دسمبر1979 کو افغانستان پر حملہ کیا اور تقریبا دس سال تک جنگ لڑنے کے باوجود افغان مجاہدین کو شکست نہیں دے سکا۔

تاریخ میں درج ہے کہ 15 فروری 1989 کو جب آخری سویت یونین کے فوجی کا افغانستان سے انخلا ہوا تو اس کی شکست پر مہر ثبت ہوگئی۔

امریکہ نے اس کے بعد 7 اکتوبر 2001 کو افغانستان پر حملہ کیا اور طالبان حکومت کا خاتمہ کر دیا لیکن وہاں مزاحمت کے نئے باب کا آغاز ہو گیا۔

طالبان قیادت کی ملا عمر کی قبر پہ حاضری

امریکہ 20 سال تک افغانستان میں رہا اور اس دوران اسے نیٹو سمیت دیگر عالمی قوتوں کی حمایت بھی حاصل رہی لیکن وہ افغانوں کے حوصلوں کو پست نہ کرسکا۔

30 اگست 2021 کو جب آخری فوجی کا افغانستان سے انخلا ہوا تو امریکی تاریخ میں اس کی شکست ہمیشہ کے لیے درج ہو گئی۔ آخری امریکی فوجی کے انخلا کی تصویر خود محکمہ دفاع نے جاری کی ہے۔

20 سالہ جنگ ختم، امریکا افغانستان سے نکل گیا، طالبان کا جشن،ہوائی فائرنگ

۔۔۔ لیکن صرف یہی دو عالمی طاقتیں ایسی نہیں ہیں جنہیں افغانستان سے شکست کھا کر واپس جانا پڑا ہے بلکہ تاریخ میں درج ہے کہ 19 ویں صدی میں اس وقت برطانیہ کو بھی اسی سرزمین پر شکست کا منہ اس وقت دیکھنا پڑا تھا جب اس کی ریاست میں سورج بھی غروب نہیں ہوتا تھا۔


متعلقہ خبریں