بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کا ایک اور دلخراش واقعہ سامنے آگیا، اندور شہر میں چوڑیاں بیچتے مسلمان پر ہجوم نے حملہ کر دیا۔
مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف لگائی گئی آگ کے سبب خوفزدہ شہری اپنی شناخت چھپا کر ہندو نام کے ساتھ چوڑیاں پیچ کر گزر بسر کرنے پر مجبور ہو گیا۔
تاہم کچھ انتہا پسندوں نے اس کی اصل شناخت معلوم کر لی، جس کے بعد اس پر دھاوا بول دیا اور بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
25 سالہ نوجوان کو مارنے پیٹنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں مشتعل افراد کی آوازیں آرہی ہیں کہ جو کچھ لینا ہے لے جاو اب یہ کبھی اس علاقے میں نہیں دکھے گا۔
नफ़रत की आग में जल रहे इन हैवानों ने एक बेकसूर और गरीब चूड़ी वाले को सरेआम इंदौर के सदर बाज़ार में सिर्फ इसलिए लूटा और बेदर्दी से पीटा क्योंकि उसने अपना नाम तस्लीम बताया, इन देशद्रोहियों के खिलाफ़ पुलिस ने सख़्त धाराओं में केस दर्ज किया है, उम्मीद है ऐसी सज़ा होगी जो नज़ीर बने pic.twitter.com/MWgiBh2Mmj
— Samir Abbas (@TheSamirAbbas) August 23, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق تسلیم نامی نوجوان کو تشدد بنانے کے ساتھ انتہا پسند ہندو اس کا سامان بھی لوٹ کر لے گئے جس میں اس کی کمائی کے 10 ہزار روپے بھی شامل تھے۔
Muslims are being beaten by Hindutva Mob without any reason. Is there any rule of Law left in the society?#Indorepic.twitter.com/CrDnJQglnz
— ROFL ?? (@Rofl_babuu) August 23, 2021
مبینہ طور پر رات گئے پولیس نے مقدمہ درج کیا جب سینکڑوں لوگ ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے تھانے کے باہر جمع ہوئے۔
جبکہ وزیر داخلہ نروتم مشرا کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مطابق متاثرہ شہری خوف کی وجہ سے ایک ہندو نام کا استعمال کرتے ہوئے چوڑیاں بیچتا تھا۔ اس کے پاس مختلف ناموں سے دو شناختی کارڈ تھے، جو بازیاب ہوچکے ہیں