نئی دہلی: بھارت میں طالبان کی حمایت کرنے پر 2 رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں طالبان کی حمایت میں بولنے پر رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں ڈاکٹر شفیق الرحمان نے طالبان کی حمایت کی تھی اور کابل میں پرامن کنٹرول پر طالبان کے اس اقدام کو سراہا تھا تاہم بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو یہ بات پسند نہیں آئی اور بی جے پی کے مقامی رہنماؤں راجیش سنگھل و دیگر نے تھانے جا کر مقدمہ درج کروا دیا۔
ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو درست کہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کی آزادی افغانستان کا اپنا معاملہ ہے۔ امریکہ افغانستان میں کیوں حکومت کر رہا ہے؟ طالبان وہاں کی طاقت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ روس کے طالبان نے پاؤں نہیں جمنے دیے اور افغان طالبان کی قیادت میں آزادی چاہتے ہیں۔ شفیق الرحمن برق نے طالبان کے حوالے سے دیے گئے اپنے بیان میں طالبان کے کابل پر کنٹرول کا موازنہ بھارت پر انگریزوں کے قبضہ سے کیا تھا اور کہا تھا کہ جب انگریز حکومت کو ہٹانے کے لیے ہندوستان نے جہدوجہد کی بالکل اسی طرح طالبان نے بھی غیر ملکیوں سے افغانستان کو آزاد کروایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کو حکومت سازی کا موقع دینا پڑے گا، سربراہ برطانوی فوج
بھارت کی سماج وادی پارٹی کے رہنما چودھری فیضان شاہی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے طالبان کو افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی مبارکباد دی تھی۔ ان کے خلاف بھی بی جے پی نے مقدمہ درج کروا دیا ہے۔