انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ترکی کے متعلقہ حکام گفت و شنید کی راہ ہموار کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
افغانستان میں امن قائم کرانا عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے، وزیراعظم
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے سی این این ترکی اور نشریاتی ادارے کینال ڈی کو ایک مشترکہ انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے۔
انہوں نے افغانستان کے موجودہ حالات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان کے سپریم کمانڈر کا ترکی میں استقبال کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر بھی امن عمل میں بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، آرمی چیف
ترکی کے صدر نے کہا کہ ان کی اس سلسلے میں قطری حکام سے بھی بات چیت ہوئی ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ قیام امن کے لیے کون سے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں؟ انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان کا تعاون اشد ضروری ہے۔
رجب طیب ایردوان نے گزشتہ ماہ بھی کہا تھا کہ وہ افغانستان میں قیام امن کو ممکن بنانے کے لیے طالبان سے بات چیت کرسکتے ہیں۔ انہوں ںے واضح کیا تھا کہ اگر اس وقت صورتحال کو سنبھالا نہ گیا تو افغانستان میں امن کا قیام شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا۔
طالبان نے اشرف غنی کے مستعفی ہونے تک مذاکرات سے انکار کردیا ہے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے بھی کچھ دیر قبل عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسن سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔