ترکی ،یونان اور امریکہ کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے ہیں جس کے سبب قریبی آبادی اور جنگلی حیات کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ ہزاروں ایکڑ پر جنگلات جل کر راکھ ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی میں بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر آگ بجھ گئی ہے۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 47 اضلاع میں 223 مقامات پر لگی آگ پرقابو پا لیا گیا ہے۔ مزید 6 مقامات پر آگ بجھانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ کویت بھی آگ پر قابو پانے میں 45 رکنی ٹیم ترکی روانہ کرے گا۔
ترک صدر طیب اردگان نے جنگلات میں لگی آگ کو تاریخ کی بد ترین آتشزدگی قرار دیا ہے۔ جنگلات کے قریب کے علاقے خالی کروالئے گئے ہیں جس کے باوجود اب تک آٹھ افراد ہلاک اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی کے جنگلات میں لگی آگ ممکنہ سازش قرار
دوسری جانب یورپی ملک یونان میں تیز ہواؤں اور درجہ حرارت میں شدت کی وجہ سے آگ مزید شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔ ایتھنز میں ہزاروں سیاحوں اور مقامی رہائشیوں کو نکال لیا گیا۔
یونانی حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہزار 450 یونانی فائر فائٹرز 15 طیاروں کے ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یونانی وزیراعظم نے رواں موسم گرما کو ایک ’ڈراؤنا خواب‘ قرار دیا ہے۔
ادھر امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی علاقے میں لگی آگ کئی لاکھ ایکٹر تک پھیل گئی۔ آگ سے 10ہزار گھر تباہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی: جنگلات میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا
ابھی تک جنگلات میں لگنےو الی آگ سے نقصانات کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا گیا۔ ماہرین جنگلوں میں آگ لگنے کے ان واقعات کو موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔