پانچ ماہ کے بچے کا دنیا کا مہنگا ترین علاج

پانچ ماہ کے بچے کا دنیا کا مہنگا ترین علاج

برطانیہ میں پانچ ماہ کے بچے کا جین تھیراپی کے ذریعے سپائنل مسکولر اٹروفی (ریڑھ  کی ہڈی کے پٹھوں کا) کا کامیاب علاج کر دیا گیا.

برطانوی ادارہ صحت کے مطابق جنوب مشرقی لندن سے تعلق رکھنے والے بچے آرتھر کو بازوؤں اور پیروں کو حرکت دینے میں مشکل تھی اور وہ خود سے سر بھی نہیں اٹھا سکتا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ہر سال 40 سے زائد بچے پٹھوں کی خطرناک بیماری کے ساتھ اس دنیا میں آتے ہیں اور مشکل سے وہ دو سال سے زیادہ زندہ رہ پاتے ہیں اور اس بیماری کا علاج دنیا کی سب سے مہنگی دوائی سے ممکن ہے، لیکن آرتھر دنیا کا پہلا مریض بن گیا ہے جس کا علاج این ایچ ایس میں جین تھراپی سے کیا گیا ہے، جس کی قیمت 39 کروڑ 10 لاکھ سے زائد ہے۔

آرتھر کے والد کا کہنا تھا کہ اگر ان کے بیٹے کا علاج نہ کیا جاتا تو وہ زیادہ عرصے ہمارے ساتھ نہ رہ پاتا۔

این ایچ ایس کی جانب سے ایک خفیہ رعایت پر بات چیت کی جا رہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ مہنگی ترین دوائی زولجینسما سے ہر سال درجنوں بچوں کا علاج کیا جاسکے گا۔

مزید پڑھیں: چھ ماہ کی بچی کی علاج: 16 کروڑ روپے کا انجکشن

زولجینسما دوا جین تھراپی پرجو موروثی مرض اسپائنل مسکیولر ایٹروفی کا علاج ہے، اور اسے دنیا کی قیمتی ترین اشیا میں شمار کیا جاتا ہے۔ زولجینسما کو نووارٹس کمپنی نے بنایا ہے جو ایک خاص مرض’اسپائنل مسکیولر ایٹروفی‘ یا ایس ایم اے کا علاج ہے۔

ایک خراب جین کی وجہ سے یہ مرض بچے پر اثر انداز ہوتا ہے جس سے جسمانی اعضا، پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور بچہ سانس لینے اور کھانے تک کا محتاج ہوجاتا ہے۔
ایس ایم کی بیماری میں متاثرہ جین ریڑھ کی ہڈی پر حملہ آور ہوتا ہے اور 90 فیصد مریض بچے دو سال کے اندر ہی فوت ہوجاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں