نذیر چوہان پر مقدمہ حکومت کیلئے ایک نئے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے، ترین گروپ

نذیر چوہان پر مقدمہ حکومت کیلئے ایک نئے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے، ترین گروپ

وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرنے ردعمل سامنے آیا ہے۔

ترجمان جہانگیر ترین گروپ  نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نذیر چوہان پر مقدمہ حکومت کیلئے ایک نئے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے۔

ترجمان کے مطابق شہزاد اکبر کی جانب سے نذیر چوہان پر مقدمے کا اندراج قابل مذمت ہے۔ اگر کوئی مسئلہ تھا تو اسے بات چیت کے ذریعے بھی حل کیا جا سکتا ہے۔

ترجمان جہانگیر ترین گروپ نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر فوری طور پر مقدمہ واپس لیں اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔

خیال رہے کہ شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے خلاف لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کروایا ہے۔

شہزاد اکبرنے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ نذیر چوہان نے ٹی وی پروگرام میں میرے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔

مقدمہ درج ہونے پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ذاتی انتقام کے لیے مذہبی کارڈ کا استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ پولیس کو رکن صوبائی اسمبلی نذیرچوہان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ مشیرداخلہ شہزاد اکبر اپنا کام بہترانداز سے کر رہے ہیں۔

شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نادان دوست اب بھی سوشل میڈیا پہ گمراہ کن باتیں پھیلا رہے ہیں۔ نیچے دی ایف آئی آر کے مطابق ایک مسلمان شخص پر کفر کی تہمت لگانا تعزیرات پاکستان کے مطابق جرم ہے اور افسوس یہ جرم نذیر چوہان نے سرزد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ کی منظوری کو ناکام بنائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ میری مدعیت میں لاہور پولیس نے مقدمہ درج کردیا ہے۔

دوسری جانب نذیر چوہان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایف آئی اے میں گزشتہ روز شہزاد اکبر نے میرے خلاف درخواست دی تھی اور شہزاد اکبر نے پولیس پر دباؤ ڈالا کہ میرے خلاف کیوں مقدمہ درج نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کے کہنے پر میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ میں نے فیصلہ کیا تھا کہ آج صبح گرفتاری دوں گا تاہم میرے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ نذیر چوہان جہانگیر ترین گروپ کے سرگرم رکن ہیں جبکہ نذیر چوہان نے چند روز قبل شہزاد اکبر کو انتقامی احتساب کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں