سعودی عرب ایران، قطر اور ترکی کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں


پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سعودی عرب ایران، قطر اور ترکی کے ساتھ  بہتر تعلقات بنانا چاہتا ہے۔

راولپنڈی میں لال حویلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بار عید خاص ہے میں وزیر اعظم کے ہمراء سعودی عرب گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ترک صدارتی ترجمان اور صدر کے مشیر ابراہیم کالن نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ ترکی سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کرنے کا خواہاں ہے‘۔

ترکی کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر آٹھ افراد کے ٹرائل اور سزاؤں کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔

قبل ازیں سعودی عرب نے رواں سال جنوری میں قطر پر لگائی گئی پابندیاں ختم کر دی تھیں۔

گزشتہ گلف کوآپریشن کاؤنسل کے اجلاس میں محمد بن سلمان نے قطر کے امیر تمیم بن حماد التہانی کو سرعام گلے لگا کر استقبال کیا تھا۔

عالمی منظرنامے پر نظر رکھنے والے مبصروں نے اس وقت کہا تھا کہ سعودی ولی عہد کا یہ اقدام اس جانب اشارہ ہے کہ سعودی عرب قطر کے ساتھ سیاسی تعلقات بحال کرنے کا خواہشمند ہے۔

جنوری2021 کے پہلے ہفتے میں گلف کوآپریشن کاؤنسل (جی سی سی) کے ممالک کے درمیان ’یکجہتی اور استحکام‘ نامی معاہدہ بھی ہوا تھا۔

چھ خلیجی ممالک کے علاوہ مصر، ترکی اور ایران نے بھی اس معاہدے کا خیر مقدم کیا تھا۔ اس معاہدے کے فوری بعد  ایران کے وزیر خارجہ نے ایک انتہائی اہم ٹویٹ کیا تھا۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ دباو اور جبر کے خلاف دلیری سے لڑنے کے لیے قطر کو مبارکباد۔ ہمارے دیگر ہمسایوں کے لیے، ایران نہ تو (ان کا) دشمن ہے اور نہ ہی (ان کے لیے) خطرہ۔ اب وقت ہے کہ ایک مضبوط علاقے کے لیے ہماری پیشکش کو سنجیدگی سے دیکھا جائے۔‘


متعلقہ خبریں