اسلام آباد: این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ لوگوں کی لاپروائی سے رمضان کے آخری عشرے میں وبا بڑھ سکتی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ شاید لوگوں کے دلوں سے کورونا کا خوف ختم ہو گیا ہے۔ پورے خطے میں برطانوی وائرس پھیلا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں وبا کا پھیلاؤ زیادہ ہے جبکہ گزشتہ 10 روز سے انتظامیہ کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد بہتر ہوا۔
اسد عمر نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لوگ بازاروں کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ نہ ہو کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے تک وبا بڑھ جائے۔
ویکسین سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 13 لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن ہو چکی ہے اور روزانہ 60 سے 70 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے جبکہ 9 لاکھ سے زائد ویکسین ابھی دستیاب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید احمد کی شادی نہ کرنے کی وجہ سامنے آ گئی
اسد عمرنے کہا کہ دنیا بھر میں ویکسین کی جتنی طلب ہے اتنی سپلائی نہیں ہے۔ یورپ اور برطانیہ میں جس تعداد میں ویکسین تیار ہونی تھی وہ نہیں ہوئی اور اب یورپ بھی ویکسین باہر سے لینے کا سوچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگانا تھا تاہم اب عید کے بعد ویکسینیشن کی تعداد ڈیڑھ سے 2 لاکھ تک لے جانا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ عید کے بعد تمام پاکستانیوں کو ویکسین لگانا شروع کر دیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں این سی او سی کا سربراہ ہوں لیکن میں بھی اپنی باری کا انتظار کر رہا ہوں۔ صدر اور وزیر اعظم نے بھی اپنی باری کا انتظار کیا اور ویکسین لگوائی۔