وزیر اعظم نے تاریخی البیرونی مقام پر ہیریٹیج ٹریل کا افتتاح کر دیا


اسلام آباد: وزیر اعظم نے تاریخی البیرونی مقام پر ہیریٹیج ٹریل کا افتتاح کر دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے پنڈدادنخان کے دورے کے دوران نندنہ قلعہ تاریخی البیرونی مقام پر ہیریٹیج ٹریل کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری آنے والی نسلوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہماری تاریخ کیا ہے کیونکہ تاریخی جگہوں کی حفاظت سے آنےوالی نسلوں کو آگہی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنے تاریخی مقامات پر ریسرچ کرتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں اس پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کو روزگار دینا سب سے بڑا مسئلہ ہے تاہم سیاحت کو فروغ دے کر ہم بے روزگاری کو ختم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کبھی کھدائی کر کے خطے کی ثقافت کو دریافت نہیں کیا گیا۔ مقامی لوگ سیاحوں کا خیال رکھیں گے تو ان کو وسائل ملیں گے۔

وزیر اعظم ٹلہ جوگیاں نیشنل پارک گئے اور وہاں زیتون کا پورا لگا کر ٹلہ جوگیاں نیشنل پارک کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو بریفنگ بھی دی گئی۔

نیشنل پارک آمد پر بچوں نے وزیر اعظم عمران خان کو پھول پیش کیے۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان پنڈدادنخان کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کا جائزہ بھی لیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ وفاقی وزرا بھی ہیں۔ وزیراعظم پنڈدانخان میں 2 نیشنل پارکس کی بنیاد بھی رکھیں گے جبکہ ٹلہ جوگیاں اور نندنا قلعہ کی بحالی بھی دورے میں شامل ہے۔

وزیر اعظم کا دورہ سری لنکا کے دوران کہنا تھا کہ میرا سیاست میں آنے کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ ہے اور شوکت خانم کینسراسپتال بھی غریبوں کے لیے ہی بنایا۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکن صدر کے ساتھ گزشتہ روز مختلف امور پر گفتگو ہوئی۔ ہم سرمایہ کاری، منافع بخش کاروبار کے ذریعے غربت کم کر سکتے ہیں جبکہ پاکستان اور سری لنکا دہشت گردی سے بھی متاثر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہم ہمیشہ امن کے لیے کھڑے ہیں، وزیر اعظم

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اقتدار میں آئے تو بھارتی وزیر اعظم کو تعلقات بحال کرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا اور خواہش تھی مودی سے مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر حل طلب معاملات پربات کروں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام مسائل سے نہیں نکلیں گی تو ترقی تو دور خوشحالی سے بھی محروم رہیں گی۔ برصغیر میں تمام تنازعات کو مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں اور خطے کے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار کر کے غربت کم کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں