امریکہ نے جمال خاشقجی قتل کیس کی خفیہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری سعودی ولی عہد محم دبن سلمان نے دی تھی۔
خبررساں ادارے روئٹرز نے ذرائع سے خبردی ہے کہ امریکہ نے سینئر سعودی انٹیلی جنس حکام سمیت 70 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر پاپندیاں عائد نہیں کرے گا۔
پابندی کا شکار حکام امریکہ کا سفر نہیں کرسکیں گے اور ان کے امریکہ میں موجود اثاثے بھی ضبط کر دیے جائیں گے۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر مقدمہ
جمال خاشقجی کے بیٹوں کا والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ 23 اکتوبر 2018 کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قتل کیا گیا تھا اور ان کی لاش کے ٹکڑے مبینہ طور پر سعودی قونصل جنرل کے گھر سے برآمد ہوئے تھے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق صحافی کی لاش کے ٹکڑے سعودی قونصل جنرل کے گھر کے باغ میں دفن کیے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمال خاشقجی کا جسم کئی ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ان کا چہرہ مسخ کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے سعودی صحافی خا شقجی دو اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانہ میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے۔ ان کی گمشدگی کے کچھ دن بعد ترکی کا موقف سامنے آیا تھا کہ خاشقجی کو قتل کیا جاچکا ہے۔