اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کیس میں بری کر دیے گئے۔
جمعہ کے روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی سربراہ کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تو عمران خان خود بھی عدالت میں موجود تھے۔
فیصلے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے ن لیگ کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور خیبرپختونخوا حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
مارچ 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ ایس ایس پی آپریشنز بنائے جانے کے پہلے روز فیلڈ میں آئے تھے۔
عصمت جونیجو تشدد کیس سمیت دیگر مقدمات میں عدالت پیش نہ ہونے کی پاداش میں عمران خان کو اکتوبر 2017 میں اشتہاری بھی قرار دیا گیا تھا۔
عمران خان 2014 میں دھرنے کے دوران درج کئے گئے مقدمات کے نامزد ملزمان میں سے ایک تھے۔ دیگر ملزمان میں پی ٹی آئی کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی، رکن قومی اسمبلی اسد عمر، شیریں مزاری اور عارف علوی شامل تھے۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی چارج شیٹ میں عمران خان کو ملزم ٹھہراتے ہوئے 14 گواہوں کی فہرست پیش کی تھی۔