سب ساتھ نہیں دیں گے تو عمران خان اکیلے کچھ نہیں کرسکتا، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کوریاست مدینہ کی طرزپراسلامی فلاحی ریاست بنانےکیلئے کوشاں ہیں، سوئچ آن آف کرنے سے ریاست مدینہ نہیں بنے گی، یہ ایک جدوجہد ہے۔ اگر آپ سب ساتھ نہیں دیں گے تو عمران خان اکیلے کچھ نہیں کرسکتا۔

اسلام آباد میں علماومشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان بنانے میں علماومشائخ کا اہم کردار ہے۔ دنیا کی تاریخ میں پاکستان واحد ملک ہےجو اسلام کےنام پربنا۔ قائداعظم پاکستان کو بطوراسلامی فلاحی ریاست دنیا کا رول ماڈل بنانا چاہتے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملائیشیا میں جب مسلمان تاجر گئے تو لوگ ان کے کردار سے متاثر ہوکر مسلمان ہوئے۔ پاکستان جس مقصد کیلئے بنا اس کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ علما لوگوں کوصفائی ستھرائی کی بھی تلقین کریں۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اسلاموفوبیا کے خلاف ہر فورم پر آوازا ٹھائی۔ دہشتگردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام کا انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں۔مسلمان رہنما مغرب کو سمجھانے میں ناکام رہے کہ اسلام اصل میں ہے کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سری لنکا میں سب سے زیادہ خودکش حملے تامل نے کیے جو ہندو تھے۔ تامل ٹائیگر کی وجہ سے کسی  نے ہندومذہب کو برا بھلا نہیں کہا۔ مغرب میں مذہب کا تصور مختلف ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام سلامتی کا مذہب ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ مغرب کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے نبیﷺ سے بہت محبت کرتے ہیں۔مغرب میں دہشتگردی کواسلام سے جوڑنے کی مذموم کوشش کی گئی۔

مزید پڑھیں: سقوط کشمیر کے ساتھ عمران خان کا نام آتا ہے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا پر مسلم ممالک کے سربراہان کو خطوط لکھے۔ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا گیا لیکن مسلم حکمرانوں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔ مسلمان بھی دہشتگردی کا نشانہ بنے۔ ہمیں مغرب کو باور کرانا ہوگا کہ دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ مغرب میں کوئی یہودیوں کے خلاف بات نہیں کرسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو قوم بھی ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گی وہ کامیاب ہوگی۔ ریاست مدینہ میں غریب لوگوں کا خاص خیال رکھا جاتا تھا۔ ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی تھی۔ جس ملک میں انصاف کا نظام نہیں ہوتا وہ تباہ ہوجاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں پر اربوں روپے کے کیسز ہیں اور کہتے ہیں کہ این آر او دے دو۔ جن پر بھینس چوری کے کیسز ہیں وہ جیلوں میں پڑے ہیں۔ گائے،بھینس چوری کرنے سے ملک تباہ نہیں ہوتا۔ ملک تباہ تب ہوتا ہے جب وزیراعظم اور وزرا چوری کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالرزغریب ملکوں سے چوری ہوکر امیر ملکوں میں جاتے ہیں۔ 15 سے 20 سالوں میں ریاست مدینہ کے سامنے 2 سپر پاورز نے گھٹنے ٹیکیں۔ اگر قوم کو اوپر اٹھانا ہے تو ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلنا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ جب اچھے اور برے کی تمیز ختم ہوجاتی ہے تو قوم مرجاتی ہے۔ کچھ صحافی عدالت چلے گئے کہ جس نے ملک کو لوٹا ہے اس کو تقریر کی اجازت دی جائے۔ جن کی اربوں روپے کی باہرجائیدادیں ہیں، کیسے انہیں تقریرکرنے کا موقع دیں۔ چھوٹے چور جیلوں میں اور بڑے چور این آر او مانگ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں